Ya Allah hu Ya Razaqu

Ya Allah hu Ya Razaqu
Islamic knowledge in Urdu

پیر، 9 جنوری، 2023

حضرت ابراھیم علیہ السلام

 

حضرت ابراہیم علیہ السلام کی زندگی، توحید کی دعوت، نمرود کے ساتھ مناظرہ، قربانی کا امتحان اور خانہ کعبہ کی تعمیر پر تفصیلی بلاگ۔







حضرت ابراہیم علیہ السلام | خلیل اللہ اور دینِ حنیف کے علمبردار


حضرت ابراہیم علیہ السلام کو قرآن و سنت میں "خلیل اللہ" یعنی اللہ کے دوست کے لقب سے یاد کیا گیا ہے۔ آپ کی زندگی توحید، قربانی، صبر اور اللہ کی رضا کے لیے مکمل سپردگی کی روشن مثال ہے۔


---

حضرت ابراہیم علیہ السلام کا تعارف


آپ کا نسب حضرت نوح علیہ السلام تک پہنچتا ہے۔

آپ عراق کے شہر "بابل" میں پیدا ہوئے۔

آپ کا لقب "ابوالانبیاء" ہے، کیونکہ آپ کی نسل سے کئی انبیاء آئے جن میں حضرت اسحاق، حضرت یعقوب، حضرت یوسف، حضرت موسیٰ، حضرت عیسیٰ اور حضرت محمد ﷺ شامل ہیں۔



---

حضرت ابراہیم علیہ السلام کی توحید کی دعوت


قومِ ابراہیم بت پرستی اور ستاروں کی پوجا میں مبتلا تھی۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے انہیں اللہ کی وحدانیت کی طرف بلایا۔
قرآن میں آپ کی دعوت کے الفاظ یوں آئے ہیں:
"اور جب ابراہیم نے اپنی قوم سے کہا: اللہ کی عبادت کرو اور اس سے ڈرو، یہی تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم جانتے ہو۔"
(سورۃ العنكبوت: 16)


---

بتوں کو توڑنے کا واقعہ 


حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنی قوم کو سمجھانے کے لیے ان کے بتوں کو توڑ ڈالا اور سب سے بڑے بت کو باقی چھوڑ دیا۔ جب لوگوں نے پوچھا تو آپ نے کہا:
"بلکہ اس بڑے نے یہ کیا ہوگا، ان سے پوچھ لو اگر یہ بول سکتے ہیں۔"
(سورۃ الأنبیاء: 63)
اس واقعے سے ظاہر ہوا کہ بت بے جان ہیں اور کسی چیز پر قدرت نہیں رکھتے۔


---

نمرود کے ساتھ مناظرہ


حضرت ابراہیم علیہ السلام کا مناظرہ بادشاہ نمرود کے ساتھ ہوا۔ جب ابراہیم علیہ السلام نے کہا کہ میرا رب زندگی اور موت دیتا ہے تو نمرود نے دو آدمی پیش کیے، ایک کو قتل کیا اور ایک کو چھوڑ دیا۔
پھر ابراہیم علیہ السلام نے کہا:
"میرا رب سورج کو مشرق سے نکالتا ہے، اگر تو سچا ہے تو اسے مغرب سے نکال۔"
(سورۃ البقرۃ: 258)
نمرود لاجواب ہو گیا۔


---

آگ میں ڈالے جانے کا واقعہ


نمرود نے ابراہیم علیہ السلام کو جلانے کے لیے بڑی آگ جلائی اور انہیں منجنیق سے اس میں ڈالا۔ مگر اللہ تعالیٰ نے آگ کو حکم دیا:
"اے آگ! ابراہیم پر ٹھنڈی اور سلامتی والی ہو جا۔"
(سورۃ الأنبیاء: 69)
یوں اللہ نے اپنے نبی کو محفوظ رکھا۔


---

ہجرت اور دعوت


ابراہیم علیہ السلام نے بابل سے ہجرت کی اور شام، فلسطین اور مکہ میں اللہ کی توحید کی دعوت دی۔


---

حضرت اسماعیل اور حضرت اسحاق علیہما السلام کی بشارت


اللہ نے ابراہیم علیہ السلام کو بڑھاپے میں دو نیک بیٹوں کی بشارت دی:

حضرت اسماعیل علیہ السلام (مکہ میں پیدا ہوئے)

حضرت اسحاق علیہ السلام (فلسطین میں پیدا ہوئے)



---

قربانی کا عظیم امتحان


اللہ تعالیٰ نے ابراہیم علیہ السلام کو خواب میں اپنے بیٹے اسماعیل کو قربان کرنے کا حکم دیا۔ دونوں نے اطاعت کا ثبوت دیا مگر اللہ نے اسماعیل علیہ السلام کی جگہ ایک دنبہ بھیج دیا۔
یہ واقعہ قربانی کی سنت کی بنیاد بنا۔
(سورۃ الصافات: 102-107)


---

خانہ کعبہ کی تعمیر


حضرت ابراہیم اور حضرت اسماعیل علیہما السلام نے اللہ کے حکم سے خانہ کعبہ تعمیر کیا۔ اسی موقع پر ابراہیم علیہ السلام نے دعا کی:
"اے ہمارے رب! ہم دونوں کو اپنا فرمانبردار بنا، اور ہماری اولاد میں سے ایک امت مسلمہ پیدا فرما۔"
(سورۃ البقرۃ: 128)


---

حضرت ابراہیم علیہ السلام سے حاصل ہونے والے اسباق


1. توحید پر ثابت قدمی – ابراہیم علیہ السلام نے تنہا ہو کر بھی شرک کا مقابلہ کیا۔


2. قربانی اور اطاعت – اپنی اولاد کی قربانی کے لیے تیار ہو گئے۔


3. ہجرت کی سنت – دین کے لیے وطن اور سہولتیں چھوڑ دیں۔


4. دعا اور توکل – ہر موقع پر اللہ سے دعا کی اور توکل کیا۔


5. خانہ کعبہ کی تعمیر – اللہ کی عبادت کے مرکز کو زندہ کیا۔




---

سوالات و جوابات (FAQ)


حضرت ابراہیم علیہ السلام کہاں پیدا ہوئے تھے؟


آپ عراق کے شہر بابل میں پیدا ہوئے۔

حضرت ابراہیم علیہ السلام کو کس لقب سے یاد کیا جاتا ہے؟


آپ کو "خلیل اللہ" (اللہ کے دوست) اور "ابوالانبیاء" (انبیاء کے باپ) کہا جاتا ہے۔

حضرت ابراہیم علیہ السلام کو کس بادشاہ نے آگ میں ڈالا؟


بادشاہ نمرود نے۔

حضرت ابراہیم علیہ السلام کے بیٹے کون تھے؟


حضرت اسماعیل علیہ السلام اور حضرت اسحاق علیہ السلام۔

حضرت ابراہیم علیہ السلام کی قربانی کا کیا سبق ہے؟


یہ کہ اللہ کے حکم کے سامنے سب کچھ قربان کرنا چاہیے۔


---

نتیجہ 


حضرت ابراہیم علیہ السلام کی زندگی توحید، صبر، قربانی اور اطاعت الٰہی کی عظیم مثال ہے۔ آج کے مسلمان کے لیے سب سے بڑا سبق یہی ہے کہ وہ ہر حال میں اللہ کی رضا کو ترجیح دے اور دین اسلام پر ثابت قدم رہے۔


حضرت ابراہیم علیہ السلام، خلیل اللہ، قربانی، نمرود، خانہ کعبہ، انبیاء کرام

بدھ، 4 جنوری، 2023

حضرت موسی علیہ السلام اور عظیم معجزات


"حضرت موسیٰ علیہ السلام کی زندگی، فرعون کے ساتھ مقابلہ، معجزات اور بنی اسرائیل کی رہنمائی کی مکمل تفصیل۔ ان کی حیات سے حاصل ہونے والے سبق جانیں۔"





---

حضرت موسیٰ علیہ السلام کی حیاتِ مبارکہ


حضرت موسیٰ علیہ السلام کا شمار اللہ کے جلیل القدر رسولوں اور انبیاء کرام میں ہوتا ہے۔ آپ کو کلیم اللہ کا لقب عطا ہوا کیونکہ اللہ تعالیٰ نے آپ سے براہِ راست کلام فرمایا۔ آپ بنی اسرائیل کی ہدایت اور فرعون جیسے جابر بادشاہ کے مقابلے کے لیے مبعوث کیے گئے۔ آپ کی زندگی صبر، قربانی اور جہدِ مسلسل کی روشن مثال ہے۔


---

پیدائش اور ابتدائی حالات


حضرت موسیٰ علیہ السلام کی ولادت مصر میں اس وقت ہوئی جب فرعون بنی اسرائیل کے بچوں کو قتل کرواتا تھا۔ آپ کی والدہ نے وحی کے مطابق آپ کو ایک صندوق میں ڈال کر دریا نیل میں چھوڑ دیا، جسے فرعون کے محل میں لے جایا گیا۔ اللہ تعالیٰ نے یہ فیصلہ فرمایا کہ دشمن ہی آپ کی پرورش کرے۔


---

نبوت کا آغاز


جوانی کے بعد حضرت موسیٰ علیہ السلام کو نبوت عطا ہوئی۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو طورِ سینا پر اپنے خصوصی پیغام کے ساتھ مبعوث کیا۔ آپ کو عصا اور یدِ بیضا جیسے معجزات عطا کیے گئے تاکہ فرعون کے سامنے حق کا پیغام واضح طور پر پیش کریں۔


---

فرعون کے ساتھ مقابلہ


حضرت موسیٰ علیہ السلام نے فرعون کو اللہ کی وحدانیت کی دعوت دی، لیکن اس نے تکبر کیا اور اپنی خدائی کا دعویٰ کیا۔ اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام کو جادوگروں کے مقابلے میں کامیاب کیا، اور فرعون کی سلطنت کے جھوٹے غرور کو توڑ دیا۔ آخر کار، جب فرعون نے ایمان نہ لایا تو وہ اور اس کا لشکر دریائے نیل میں غرق کر دیا گیا۔


---

بنی اسرائیل کی رہنمائی


فرعون کی ہلاکت کے بعد حضرت موسیٰ علیہ السلام نے بنی اسرائیل کی راہنمائی کی۔ آپ نے انہیں اللہ کے دین کی طرف بلایا اور شریعتِ الٰہی سکھائی۔ اللہ تعالیٰ نے آپ پر توریت نازل فرمائی جو بنی اسرائیل کے لیے ہدایت اور قانون کی کتاب تھی۔


---

حضرت موسیٰ علیہ السلام کے معجزات


عصا کا اژدھا بن جانا

ہاتھ کا روشن ہونا (یدِ بیضا)

دریا کا پھٹ جانا اور بنی اسرائیل کا محفوظ راستے سے گزرنا

بارہ چشموں کا پھوٹنا

بادلوں کا سایہ کرنا اور من و سلویٰ کا نزول


یہ سب معجزات اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے تھے جو بنی اسرائیل کے سامنے ظاہر کیے گئے۔


---

وفات


حضرت موسیٰ علیہ السلام نے پوری زندگی اپنی قوم کی ہدایت میں صرف کی۔ آپ کی وفات کا ذکر احادیث میں آتا ہے کہ آپ مقدس سرزمین کے قریب دنیا سے رخصت ہوئے۔ آپ کی زندگی ایمان، صبر اور جدوجہد کا عظیم درس دیتی ہے۔


---

حضرت موسیٰ علیہ السلام سے حاصل ہونے والے اسباق


1. مشکل حالات میں صبر اور استقامت اختیار کرنا۔


2. حق کی دعوت دینے میں حکمت اور حوصلہ ضروری ہے۔


3. اللہ پر بھروسہ سب سے بڑی طاقت ہے۔


4. باطل کتنے ہی طاقتور کیوں نہ ہو، حق ہمیشہ غالب آتا ہے۔


5. قیادت اور قوم کی اصلاح کے لیے قربانی دینا ناگزیر ہے۔




---

سوالات و جوابات (FAQ)


سوال: حضرت موسیٰ علیہ السلام کو کلیم اللہ کیوں کہا جاتا ہے؟

جواب: کیونکہ اللہ تعالیٰ نے آپ سے براہِ راست کلام فرمایا تھا۔

سوال: حضرت موسیٰ علیہ السلام کو کون سی کتاب دی گئی؟

جواب: توریت، جو بنی اسرائیل کے لیے ہدایت اور قانون کی کتاب تھی۔

سوال: فرعون کا انجام کیا ہوا؟

جواب: اس نے ایمان نہ لایا اور اپنی خدائی پر اصرار کیا، لہٰذا اللہ تعالیٰ نے اسے دریائے نیل میں غرق کر دیا۔

سوال: حضرت موسیٰ علیہ السلام کا سب سے بڑا معجزہ کون سا تھا؟

جواب: دریا کا پھٹ جانا اور بنی اسرائیل کے لیے راستہ بن جانا۔


---

✨ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی حیات مبارکہ انسان کو یہ پیغام دیتی ہے کہ اللہ پر ایمان اور صبر سے بڑی سے بڑی طاقت کو شکست دی جا سکتی ہے۔


حضرت موسیٰ علیہ السلام

حضرت موسیٰ کا قصہ

حضرت موسیٰ اور فرعون

حضرت موسیٰ کے معجزات

حضرت موسیٰ علیہ السلام کی نبوت

کلیم اللہ حضرت موسیٰ

بنی اسرائیل کی رہنمائی

حضرت موسیٰ کا واقعہ

اتوار، 1 جنوری، 2023

حضرت عیسی علیہ السلام جن پر انجیل نازل ہوئی



حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی سیرت، معجزات اور نزولِ ثانی | اسلامی بلاگ


حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی زندگی، پیدائش کا معجزہ، ان کے عظیم معجزات، دعوتِ توحید، بنی اسرائیل کی مخالفت اور قیامت سے پہلے دوبارہ نزول کی تفصیل۔ اسلامی تاریخ سے سبق حاصل کریں۔







تعارف


حضرت عیسیٰ علیہ السلام اللہ تعالیٰ کے جلیل القدر پیغمبروں میں سے ہیں جنہیں روح اللہ اور کلمۃ اللہ بھی کہا جاتا ہے۔ آپ علیہ السلام بنی اسرائیل کی ہدایت کے لیے مبعوث کیے گئے اور اللہ نے آپ کو بے شمار معجزات عطا فرمائے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی زندگی صبر، ایثار اور اللہ پر کامل توکل کی ایک روشن مثال ہے۔


---

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش


حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ولادت ایک عظیم معجزہ تھی۔ آپ کی والدہ حضرت مریم علیہا السلام نہایت پاکیزہ اور نیک خاتون تھیں۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت مریم علیہا السلام کو بغیر شوہر کے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ماں بنایا تاکہ یہ دنیا کے لیے اللہ کی قدرت کی ایک نشانی ہو۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:

"اللہ کے نزدیک عیسیٰ کی مثال آدم کی سی ہے، جسے اس نے مٹی سے پیدا کیا، پھر فرمایا ہو جا اور وہ ہو گیا۔"
(سورہ آل عمران: 59)


---

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے معجزات


حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو اللہ نے ایسے معجزات عطا فرمائے جو انسانوں کی عقل کو حیران کر دیتے تھے، تاکہ بنی اسرائیل اللہ کی وحدانیت کو پہچانیں۔ ان میں سے چند معجزات یہ ہیں:

بچپن میں گہوارے سے بات کرنا۔

مٹی کے پرندے کو اللہ کے حکم سے زندہ کر دینا۔

مادرزاد اندھے اور کوڑھی کو شفا دینا۔

مردوں کو اللہ کے حکم سے زندہ کرنا۔

آسمان سے دسترخوان (مائدہ) نازل ہونا۔



---

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی دعوت


حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے بنی اسرائیل کو اللہ کی توحید کی طرف بلایا اور تورات کی تصدیق کی۔ آپ نے شریعت کو آسان کرنے اور رحمت کے پیغام کو عام کرنے کے لیے تبلیغ کی۔ آپ نے فرمایا:

"اور میں تمہارے رب کی طرف سے تمہارے پاس نشانی لے کر آیا ہوں، سو اللہ سے ڈرو اور میرا کہا مانو۔"
(سورہ آل عمران: 50)


---

بنی اسرائیل کی مخالفت


حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی دعوت کو قبول کرنے کے بجائے بنی اسرائیل کے اکثر لوگ آپ کی مخالفت پر اتر آئے۔ انہوں نے سازشیں کیں تاکہ آپ کو قتل کر سکیں، لیکن اللہ تعالیٰ نے اپنی قدرت سے آپ کو آسمان پر اٹھا لیا۔

قرآن مجید میں ارشاد ہے:
"اور انہوں نے انہیں قتل نہ کیا اور نہ سولی دی بلکہ ان پر معاملہ مشتبہ کر دیا گیا۔"
(سورہ نساء: 157)


---

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا دوبارہ نزول


اسلامی عقیدے کے مطابق حضرت عیسیٰ علیہ السلام قیامت سے پہلے دوبارہ زمین پر نازل ہوں گے۔ آپ کا نزول دمشق کے مشرقی حصے میں ہوگا، جہاں آپ دجال کو قتل کریں گے اور دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے۔

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"ابنِ مریم تمہارے درمیان نازل ہوں گے، انصاف کے ساتھ فیصلے کریں گے اور صلیب کو توڑ دیں گے۔"
(صحیح بخاری)


---

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی حیات سے سبق


حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی زندگی ہمیں کئی سبق دیتی ہے، مثلاً:

اللہ پر کامل ایمان اور توکل رکھنا۔

مشکلات اور آزمائشوں میں صبر کرنا۔

عاجزی اور سادگی کو اپنانا۔

انسانیت کی بھلائی کے لیے قربانی دینا۔



---

نتیجہ


حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی حیات ایک ایسی روشنی ہے جو ہمیں اللہ کی بندگی، صبر، ایثار اور انسانیت کی خدمت کا درس دیتی ہے۔ ان کی دعوت صرف بنی اسرائیل کے لیے نہیں بلکہ پوری انسانیت کے لیے ہے، اور ان کا دوبارہ نزول قیامت کے قریب ایک بڑی نشانی ہوگا۔


حضرت عیسیٰ علیہ السلام

حضرت عیسیٰ کے معجزات

حضرت عیسیٰ کی سیرت

حضرت عیسیٰ کا دوبارہ نزول

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا واقعہ

اسلامی تاریخ کے انبیاء


❓ سوالات و جوابات: حضرت عیسیٰ علیہ السلام


سوال 1: حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش کس طرح ہوئی؟


جواب: حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش بغیر باپ کے ہوئی۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت مریم علیہا السلام کو اپنی قدرت سے بیٹا عطا کیا، اور فرمایا: "ہمارا حکم یہی ہے کہ جب ہم کسی چیز کا ارادہ کرتے ہیں تو اس سے کہتے ہیں ہو جا، اور وہ ہو جاتی ہے۔" (سورۃ آل عمران: 47)


---

سوال 2: حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے بچپن میں کونسا معجزہ دکھایا؟


جواب: حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے جھولے میں لیٹ کر بات کی اور اپنی والدہ کی پاکیزگی کو بیان کیا۔ یہ ان کا پہلا معجزہ تھا۔ (سورۃ مریم: 30)


---

سوال 3: حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے کون کون سے معجزے عطا کیے؟


جواب:

1. اندھوں کو بینا کرنا۔


2. کوڑھیوں کو شفا دینا۔


3. مردوں کو اللہ کے حکم سے زندہ کرنا۔


4. مٹی کے پرندے بنا کر اللہ کے حکم سے زندہ اڑا دینا۔


5. غیب کی خبریں دینا۔
(سورۃ آل عمران: 49)




---

سوال 4: کیا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو قتل کر دیا گیا تھا؟


جواب: نہیں، حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو قتل یا سولی نہیں دی گئی۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: "نہ انہوں نے اسے قتل کیا اور نہ سولی پر چڑھایا بلکہ ان پر شبہ ڈال دیا گیا۔" (سورۃ النساء: 157)


---

سوال 5: حضرت عیسیٰ علیہ السلام کہاں ہیں؟


جواب: اللہ تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو زندہ آسمان پر اٹھا لیا اور وہ قربِ قیامت دوبارہ زمین پر نازل ہوں گے۔ (سورۃ النساء: 158)


---

سوال 6: قربِ قیامت حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا کیا کردار ہوگا؟


جواب: قربِ قیامت حضرت عیسیٰ علیہ السلام دوبارہ دنیا میں آئیں گے، دجال کو قتل کریں گے، صلیب کو توڑیں گے، خنزیر کو قتل کریں گے اور دنیا میں عدل و انصاف قائم کریں گے۔


---

سوال 7: حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی والدہ کا نام کیا ہے؟


جواب: حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی والدہ کا نام حضرت مریم علیہا السلام ہے، جو نہایت پاکیزہ اور اللہ کی برگزیدہ بندی تھیں۔


---

سوال 8: حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو کن القاب سے یاد کیا جاتا ہے؟


جواب: قرآن و حدیث میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو "روح اللہ"، "کلمۃ اللہ" اور "مسیح" کے القاب سے یاد کیا گیا ہے۔


---

امتِ مسلمہ کی موجودہ حالت اور اصلاح

  یہ بلاگ امتِ مسلمہ کی موجودہ حالت، زوال کے اسباب، بیداری کی ضرورت، اور قرآن و سنت پر عمل کے ذریعے اصلاح کے راستے پر تفصیلی روشنی ڈالتا ہے ...