اشاعتیں

اللہ کی لاٹھی بے اواز ہے اواٹھائیں اللہ پر یقین رکھیں وہ بہترین انصاف کرنے والا ہے لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے سوالات اور جوابات کے ساتھ

تصویر
  اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے کا مطلب یہ ہے کہ اللہ کی پکڑ خاموش مگر یقینی ہے۔ یہ بلاگ اس جملے کی حکمت، قرآن و حدیث کی روشنی میں عدل الٰہی، اور عام سوالات کے جوابات پیش کرتا ہے ۔ --- اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے – عدل الٰہی اور انسان کے اعمال کا انجام تعارف انسانی معاشرے میں اکثر ایسا ہوتا ہے کہ لوگ سمجھتے ہیں وہ جو چاہیں کر لیں، کوئی دیکھنے والا نہیں۔ ظالم کو لگتا ہے کہ اس کا کوئی حساب نہیں ہوگا اور مظلوم کو لگتا ہے کہ انصاف نہیں ملے گا۔ مگر یہ حقیقت ہے کہ اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے۔ یعنی اللہ کی پکڑ خاموش، غیر محسوس اور اچانک ہوتی ہے لیکن کبھی خالی نہیں جاتی۔ --- قرآن میں اللہ کی پکڑ کا ذکر قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے بارہا ظالموں کی انجام دہی کا ذکر کیا ہے۔ "وَكَذَٰلِكَ أَخْذُ رَبِّكَ إِذَا أَخَذَ الْقُرَىٰ وَهِىَ ظَالِمَةٌ ۚ إِنَّ أَخْذَهُ أَلِيمٌ شَدِيدٌ" (ہود: 102) ترجمہ: "تمہارے رب کی پکڑ ایسی ہی ہوتی ہے جب وہ بستیوں کو پکڑتا ہے جو ظلم کرتی ہیں۔ بے شک اس کی پکڑ دردناک اور سخت ہے۔" "إِنَّ رَبَّكَ لَبِالْمِرْصَادِ" (الفجر: 14) ترجمہ: "یقیناً تیرا رب گھات ...