H1: حضرت لقمان علیہ الرحمہ کی حکمت اور نصیحتیں
H2: حضرت لقمان کی شخصیت
H2: حضرت لقمان کا نسب اور حالاتِ زندگی
H2: حکمت کا مفہوم
H2: قرآن میں حضرت لقمان کی نصیحتیں
H2: حضرت لقمان کی دانائی بھری باتیں
H2: حضرت لقمان کی آٹھ سنہری نصیحتیں
H2: FAQ: حضرت لقمان علیہ سے متعلق سوالات اور جوابات 
---
حضرت لقمان علیہ الرحمہ کی حکمت اور نصیحتیں
تعارف
حضرت لقمان ایک ایسی عظیم شخصیت ہیں جن کا ذکر قرآنِ مجید میں سورۃ لقمان میں ہوا ہے۔ ان کے بارے میں یہ بات واضح نہیں کہ وہ نبی تھے یا نہیں، لیکن جمہور علما کا کہنا ہے کہ وہ نبی نہیں بلکہ اللہ کے نہایت ہی نیک، دانا اور حکیم بندے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں حکمت عطا کی اور انہی کے نام پر قرآن کی ایک سورۃ "سورۃ لقمان" رکھی گئی۔
---
حضرت لقمان کی شخصیت
اللہ کے مقرب، نیک اور حکمت والے بندے۔
لوگوں کو نصیحت کرنے والے، صاحب ایمان اور صابر انسان۔
ان کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ کبھی درزی اور کبھی چرواہے کے پیشے سے وابستہ رہے۔
---
حضرت لقمان کا نسب اور حالاتِ زندگی
مفسرین کے مطابق ان کا پورا نام لقمان بن باعور بن باحور بن تارخ تھا۔
بعض کے نزدیک وہ حضرت ایوب علیہ السلام کے بھانجے یا خالہ زاد بھائی تھے۔
انہوں نے طویل عمر پائی اور حضرت داؤد علیہ السلام کی صحبت میں بھی علم حاصل کیا۔
فتویٰ دینے والے عالم بھی تھے لیکن حضرت داؤد علیہ السلام کے منصبِ نبوت پر فائز ہونے کے بعد یہ عمل ترک کر دیا۔
---
حکمت کا مفہوم
حکمت عقل و فہم، دانائی اور درست فیصلے کرنے کی قوت کو کہا جاتا ہے۔
بعض علما کے نزدیک حکمت دل کی روشنی ہے جو اللہ کی عطا ہوتی ہے۔
جیسے نبوت ایک عطا ہے، ویسے ہی حکمت بھی اللہ کی جانب سے ایک عظیم انعام ہے۔
---
قرآن میں حضرت لقمان کی نصیحتیں
اللہ تعالیٰ نے قرآنِ مجید (سورۃ لقمان) میں حضرت لقمان کی چند نصیحتوں کو درج فرمایا ہے جو انہوں نے اپنے بیٹے کو کیں۔ ان میں سے چند اہم نصیحتیں یہ ہیں:
1. اللہ کے ساتھ شرک نہ کرنا (یہ سب سے بڑا ظلم ہے)۔
2. والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کرنا۔
3. نماز قائم کرنا۔
4. بھلائی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا۔
5. تکبر اور غرور سے بچنا۔
6. زمین پر اکڑ کر نہ چلنا۔
7. درمیانی آواز میں بات کرنا، چیخنے چلانے سے پرہیز کرنا۔
---
حضرت لقمان کی دانائی بھری باتیں
دنیا کے لیے ایسے محنت کرو جیسے ہمیشہ رہنا ہے، اور آخرت کے لیے ایسے جیسے کل مر جانا ہے۔
میں نے ہمیشہ بولنے پر پچھتایا ہے، مگر خاموشی پر کبھی نہیں۔
عقل بے وقوفوں سے سیکھی ہے، ان کے نقصان دہ کاموں سے بچنے کی وجہ سے۔
اگر پیٹ زیادہ بھر جائے تو دماغ سو جاتا ہے اور عبادت میں کمی آتی ہے۔
عہد شکن اور جھوٹے انسان پر کبھی اعتماد نہ کرو۔
---
حضرت لقمان کی آٹھ سنہری نصیحتیں
بعض روایات میں آیا ہے کہ حضرت لقمان نے فرمایا:
1. نماز پڑھتے وقت دل کی حفاظت کرو۔
2. کھانا کھاتے وقت حلق کی حفاظت کرو۔
3. غیر کے گھر میں رہتے وقت اپنی آنکھوں کی حفاظت کرو۔
4. مجلس میں زبان کی حفاظت کرو۔
5. اللہ کو ہمیشہ یاد رکھو۔
6. موت کو ہمیشہ یاد رکھو۔
7. اپنے احسانوں کو بھلا دو۔
8. دوسروں کے ظلم کو فراموش کر دو۔
---
FAQ: حضرت لقمان علیہ الرحمہ کے بارے میں عام سوالات
سوال 1: کیا حضرت لقمان نبی تھے؟
جواب: اکثر علما کا کہنا ہے کہ وہ نبی نہیں تھے بلکہ اللہ کے نیک اور حکیم بندے تھے۔
سوال 2: حضرت لقمان کا تعلق کس خاندان سے تھا؟
جواب: بعض مؤرخین کے مطابق وہ حضرت ایوب علیہ السلام کے قریبی رشتہ دار تھے اور ان کا نسب حضرت ابراہیم علیہ السلام کے والد "تارخ" سے ملتا ہے۔
سوال 3: حضرت لقمان کو حکمت کیسے ملی؟
جواب: اللہ تعالیٰ نے انہیں اپنی خاص عنایت سے حکمت عطا کی تھی، یہ کوئی ایسی چیز نہیں جسے صرف محنت سے حاصل کیا جا سکے۔
سوال 4: حضرت لقمان کی سب سے اہم نصیحت کیا تھی؟
جواب: سب سے اہم نصیحت یہ تھی کہ "اللہ کے ساتھ شرک نہ کرنا، کیونکہ شرک سب سے بڑا ظلم ہے۔"
سوال 5: حضرت لقمان کی قبر کہاں ہے؟
جواب: روایات کے مطابق ان کی قبر فلسطین کے شہر رملہ کے قریب واقع ہے۔
---
✅ اس بلاگ میں ہم نے حضرت لقمان کی شخصیت، ان کی نصیحتیں اور حکمت بھری باتوں کو ترتیب وار بیان کیا ہے۔ ان کی تعلیمات آج بھی ہر انسان کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔