Ya Allah hu Ya Razaqu

Ya Allah hu Ya Razaqu
Islamic knowledge in Urdu
حضرت فاطمتہ الزہرا کی زندگی او لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
حضرت فاطمتہ الزہرا کی زندگی او لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

اتوار، 27 جولائی، 2025

حضرت فاطمہ الزہرا


حضرت فاطمہ الزہرا رضی اللہ عنہا کی زندگی، خصوصیات، عبادت، سخاوت، اور شہادت کی تفصیل جانیں۔ اہل بیت کے گھر پر حملے اور تاریخی واقعات کے حوالے۔ ان کی قبر، القاب اور فضائل کے بارے میں مکمل بلاگ۔



حضرت فاطمہ الزہرا رضی اللہ عنہا


حضرت فاطمہ الزہرا کی شہادت


فاطمہ الزہرا کی قبر کہاں ہے


سیدہ فاطمہ الزہرا کے فضائل


اہل بیت اطہار


حضرت علی اور فاطمہ الزہرا


دروازہ جلانے کا واقعہ


صحیح بخاری حدیث فاطمہ الزہرا


خواتین جنت کی سردار


حضرت فاطمہ کے القاب




حضرت فاطمہ الزہرا رضی اللہ عنہا کی شہادت – ایک تاریخی و روحانی جائزہ



---

تعارف


حضرت فاطمہ الزہرا رضی اللہ عنہا رسول اللہ ﷺ کی سب سے چھوٹی بیٹی، حضرت علی رضی اللہ عنہ کی زوجہ، اور اہل بیت اطہار کی عظیم ہستی ہیں۔ آپ کو سیدہ نساء العالمین اور خواتینِ جنت کی سردار کے القاب ملے۔ ان کی زندگی پاکیزگی، صبر، عبادت اور سخاوت کا عملی نمونہ ہے۔


---

حضرت فاطمہ الزہرا رضی اللہ عنہا کی ولادت و نسب


نام: فاطمہ بنت محمد ﷺ


لقب: زہرا، بتول، سیدہ نساء العالمین، ام ابیھا


والدہ: حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا


پیدائش: مکہ مکرمہ، 605ء




---

حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی خصوصیات


عفت و پاکیزگی


آپ کی پوری زندگی حیاء، عفت اور طہارت کی علامت تھی۔

عبادت الٰہی


آپ کثرت سے نماز و دعا میں مشغول رہتی تھیں۔

سخاوت


غرباء اور محتاجوں کی مدد میں ہمیشہ پیش پیش رہیں۔

صبر و رضا


سخت ترین حالات میں بھی صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑا۔

خاندان کی خدمت


حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی بہترین زوجہ اور حسن و حسین علیہم السلام کی شفیق والدہ تھیں۔


---

شہادت کا پس منظر


رسول اللہ ﷺ کے وصال (28 صفر 11 ہجری) کے بعد خلافت کا مسئلہ سامنے آیا۔ اہل بیت کے گھر پر بیعت لینے کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔


---

واقعۂ دروازہ اور شہادت کی تفصیل


اہل بیت کا گھر


اہل بیت علیہم السلام کا گھر قرآن میں بُیُوتٍ أَذِنَ اللَّهُ (النور: 36) کہلایا، یعنی عزت و احترام والا گھر۔

بیعت کے لیے دباؤ


تاریخ طبری کے مطابق، حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا:
"گھر سے باہر نکلو اور بیعت کرو، ورنہ میں آگ لگا دوں گا۔"

(تاریخ طبری، ج 3، ص 202)


دروازے پر حملہ


دروازہ دھکیلا گیا اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا دروازے کے پیچھے تھیں۔

اس واقعے کے نتیجے میں آپ زخمی ہوئیں اور محسن نامی بچہ شہید ہوا۔


وفات


آپ 75 یا 95 دن بعد، 3 جمادی الثانی 11 ہجری کو شہید ہوئیں۔

تدفین رات کے وقت کی گئی، اور قبر مبارک کے بارے میں مختلف روایات ہیں:

جنت البقیع

اپنے گھر میں

مسجد نبوی میں منبر اور قبر رسول ﷺ کے درمیان




---

حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی ناراضگی


صحیح بخاری (حدیث 4240) کے مطابق:
"فاطمہ (س) ابوبکر سے ناراض رہیں اور وفات تک ان سے بات نہ کی۔"


---

اہم حوالہ جات


1. تاریخ طبری، جلد 3، صفحہ 202


2. الامامة و السیاسة، ابن قتیبہ دینوری، جلد 1، صفحہ 30


3. المصنف ابن ابی شیبہ، جلد 8، صفحہ 572


4. صحیح بخاری، حدیث 4240


5. بحار الانوار، جلد 28 و 43




---

❓ FAQ – سوالات و جوابات


حضرت فاطمہ الزہرا رضی اللہ عنہا کی شہادت کب ہوئی؟


آپ 3 جمادی الثانی 11 ہجری (28 اگست 632ء) کو مدینہ میں شہید ہوئیں۔

حضرت فاطمہ الزہرا رضی اللہ عنہا کی عمر وفات کے وقت کتنی تھی؟


آپ کی عمر شہادت کے وقت تقریباً 28 سال تھی۔

حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو کن القاب سے یاد کیا جاتا ہے؟


زہرا، بتول، ام ابیھا، سیدہ نساء العالمین، طاہرہ۔

حضرت فاطمہ الزہرا کی قبر کہاں ہے؟

اس بارے میں مختلف روایات ہیں:

جنت البقیع

اپنے گھر میں

یا مسجد نبوی میں منبر اور قبر رسول ﷺ کے درمیان


حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی سب سے بڑی خصوصیت کیا تھی؟


آپ صبر، عبادت، سخاوت اور اہل بیت کی خدمت کا عظیم نمونہ تھیں۔

🌿 دعا اور پیغام


یا اللہ! ہمیں حضرت فاطمہ الزہرا رضی اللہ عنہا کی سیرت سے سبق لینے کی توفیق عطا فرما۔ ہمیں عفت و پاکیزگی، عبادت، صبر، سخاوت اور علم کے راستے پر چلنے والا بنا۔ ہمیں اہل بیت اطہار سے محبت اور ان کی تعلیمات پر عمل کرنے کی ہدایت دے۔

پیغام:

حضرت فاطمہ الزہرا رضی اللہ عنہا کی زندگی ہر مسلمان کے لیے روشنی کا مینار ہے۔ ان کی شہادت صرف ایک تاریخی واقعہ نہیں بلکہ امت کے لیے ایک سبق ہے کہ حق کی راہ میں قربانی دینا ایمان کی سب سے بڑی علامت ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی زندگیوں کو ان کے نقشِ قدم پر استوار کریں۔

امتِ مسلمہ کی موجودہ حالت اور اصلاح

  یہ بلاگ امتِ مسلمہ کی موجودہ حالت، زوال کے اسباب، بیداری کی ضرورت، اور قرآن و سنت پر عمل کے ذریعے اصلاح کے راستے پر تفصیلی روشنی ڈالتا ہے ...