Ya Allah hu Ya Razaqu

Ya Allah hu Ya Razaqu
Islamic knowledge in Urdu
حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ، اسلام کے چوتھے خلیفہ، اسد اللہ، خلافتِ ، لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ، اسلام کے چوتھے خلیفہ، اسد اللہ، خلافتِ ، لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

بدھ، 19 اکتوبر، 2022

حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ

 




حضرت علی رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کی زندگی کا ایک تفصیلی جائزہ 

 حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ اسلامی خلافت کے چوتھے خلیفہ تھے آپ رضی اللہ تعالی عنہ کا دور خلافت 656عیسوی سے 661 تک تھا آپ رضی اللہ تعالی عنہ کے والد کا نام ابو طالب  اور والدہ کا نام فاطمہ بنت اسد تھا آپ کا تعلق قریش کے قبیلہ بنو ہاشم سے تھا حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ ہجرت سے 23 سال قبل 13 رجب کو مکہ میں پیدا ہوئے آپ رضی اللہ تعالی عنہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا زاد بھائی تھے حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے دس برس کی عمر میں اسلام قبول کیا  جب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل ہوئی تو آپ رضی اللہ تعالی عنہ کی عمر 10سال تھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تبلیغ کا آغاز اپنے قریبی رشتے داروں اور خاندان سے کیا جب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تبلیغ کا آغاز کیا تو مکہ کے لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف ہوگئے لیکن حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کا شمار ان لوگوں میں ہوتا جنھوں نے کبھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ساتھ نہیں چھوڑا حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں لڑی جانےوالی تمام جنگوں میں اپنی بےمثال شجاعت کےعظیم وشاں کارنامے انجام دیے  یہ حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ  کی شجاعت کا اعتراف تھا کہ آپ رضی اللہ تعالی عنہ کو اسد اللہ  کا لقب عطا کیا گیا  جس کے معنی ہیں اللہ کا شیر حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے اسلام کی راہ میں  ایسی عظیم قربانیاں دیں جن کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی 

 حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی صاحبزادی حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنھا  کا نکاح آپ رضی اللہ تعالی عنہ سے کیا اللہ تعالی  نے حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہ سے آپ رضی اللہ تعالی عنہ کو دو بیٹے  حضرت امام حسین علیہ  السلام اور حضرت حسن  علیہ السلام  اور ایک بیٹی حضرت زینب عطا کی رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ رضی اللہ تعالی عنہ کے وسیع علم اور عقلمندی  کو بہت  سراہا  آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد  فرمایا  میں  علم کا شہر ہوں اور علی اس کا دروازہ ہے  حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کی شہادت کے بعد آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے اسلام کے چوتھے خلیفہ ہونے کی ذمہ داری سنبھالی حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے نظام حکومت کو اسلامی اصولوں اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کی روشنی میں  چلایا  آپ رضی اللہ تعالی عنہ کی خلافت سے پہلے ہی امت مسلمہ مختلف فرقوں میں بٹ چکی تھی اس دیرینہ مسلئے کو حل کرنے کی آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے بڑی کوشش کی لیکن صورتحال بگڑتی گئ اور لوگوں ایک بڑی تعداد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دشمن بن گئ 40 ہجری میں آپ رضی اللہ تعالی عنہ کے دشمن نے آپ پر اس وقت وار کیا جب آپ رضی اللہ تعالی عنہ نماز پڑھ رہے تھے  اس سے آپ رضی اللہ تعالی عنہ شدید زخمی ہو گئے اور کچھ دنوں بعد  زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اپنے خالق حقیقی سے جا ملے  حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کا نام آج بھی بڑے ادب واحترام سے لیا جاتا ہے اور مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد آپ رضی اللہ تعالی عنہ کی مثالی شخصیت سے ایک کامیاب انسان  بننے کی کوشش کرتے ہیں 

---


حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ – اسلام کے چوتھے خلیفہ


تعارف


حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ اسلام کے عظیم رہنما، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا زاد بھائی، اور خلافتِ راشدہ کے چوتھے خلیفہ تھے۔ آپ کی شخصیت شجاعت، علم، عدل اور تقویٰ کی روشن مثال ہے۔



---


حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی پیدائش اور ابتدائی زندگی


حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ ہجرت سے 23 سال قبل 13 رجب کو مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے۔


آپ کا تعلق قریش کے قبیلہ بنو ہاشم سے تھا۔


والد کا نام ابو طالب اور والدہ کا نام فاطمہ بنت اسد تھا۔


آپ بچپن ہی سے رسول اللہ ﷺ کے قریب تھے اور دس برس کی عمر میں اسلام قبول کرنے والوں میں شامل ہوئے۔




---


اسلام کی راہ میں قربانیاں


حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے رسول اللہ ﷺ کی زندگی میں لڑی جانے والی ہر جنگ میں بھرپور حصہ لیا۔


جنگ بدر، احد، خیبر اور دیگر غزوات میں آپ کی شجاعت بے مثال رہی۔


آپ کو "اسد اللہ" یعنی "اللہ کا شیر" کا لقب عطا کیا گیا۔




---


حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا سے نکاح


نبی کریم ﷺ نے اپنی صاحبزادی حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا کا نکاح حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ سے کیا۔


اللہ تعالیٰ نے آپ کو دو بیٹے، حضرت امام حسن علیہ السلام اور حضرت امام حسین علیہ السلام، اور ایک بیٹی حضرت زینب عطا کی۔




---


حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کا علم و حکمت


نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

"میں علم کا شہر ہوں اور علی اس کا دروازہ ہے۔"


حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی دانشمندی اور فہم و فراست نے اسلامی تاریخ میں گہرا اثر چھوڑا۔




---


خلافتِ علی رضی اللہ تعالی عنہ


حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کی شہادت کے بعد 656 عیسوی میں آپ چوتھے خلیفہ مقرر ہوئے۔


آپ نے حکومت کو قرآن و سنت کے مطابق چلانے کی کوشش کی۔


اس دور میں امت مسلمہ مختلف گروہوں میں تقسیم ہو گئی تھی، لیکن آپ نے اتحاد کے لیے بڑی جدوجہد کی۔




---


شہادت


40 ہجری میں ایک دشمن نے فجر کی نماز کے دوران آپ پر حملہ کیا۔


آپ شدید زخمی ہوئے اور چند دن بعد شہادت کا رتبہ پایا۔


آپ کی زندگی اور قربانیاں آج بھی مسلمانوں کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔




---


سوالات و جوابات (FAQ)


سوال 1: حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کب اور کہاں پیدا ہوئے؟

جواب: آپ 13 رجب کو مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے۔


سوال 2: حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے اسلام کب قبول کیا؟

جواب: آپ نے دس برس کی عمر میں اسلام قبول کیا۔


سوال 3: حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کو "اسد اللہ" کا لقب کیوں دیا گیا؟

جواب: آپ کی بے مثال شجاعت اور جنگوں میں کارناموں کی وجہ سے آپ کو "اللہ کا شیر" کہا گیا۔


سوال 4: حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی خلافت کا دور کب تھا؟

جواب: آپ کا دورِ خلافت 656 سے 661 عیسوی تک رہا۔


سوال 5: حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی شہادت کیسے ہوئی؟


جواب: آپ پر فجر کی نماز کے دوران حملہ کیا گیا اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے آپ شہید ہو گئے۔



---حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ، اسلام کے چوتھے خلیفہ، اسد اللہ، خلافتِ راشدہ، اہل بیت، امام حسن، امام حسین، حضرت فاطمہ، حضرت علی کی شہادت، حضرت علی کی شجاعت


امتِ مسلمہ کی موجودہ حالت اور اصلاح

  یہ بلاگ امتِ مسلمہ کی موجودہ حالت، زوال کے اسباب، بیداری کی ضرورت، اور قرآن و سنت پر عمل کے ذریعے اصلاح کے راستے پر تفصیلی روشنی ڈالتا ہے ...