حضرت اسماعیل علیہ السلام: صبر، قربانی اور اطاعتِ الٰہی کی عظیم مثال
حضرت اسماعیل علیہ السلام، اللہ تعالیٰ کے برگزیدہ انبیاء میں سے ایک ہیں۔ وہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے بڑے بیٹے اور حضرت ہاجرہ رضی اللہ عنہا کے لختِ جگر تھے۔ قرآن کریم میں ان کا ذکر کئی مقامات پر آیا ہے، جہاں انہیں صادق الوعد، نبی اور رسول کہا گیا ہے۔ ان کی زندگی اطاعت، صبر، قربانی اور والدین کی فرمانبرداری کا عملی نمونہ ہے۔
---
حضرت اسماعیل علیہ السلام کی ولادت اور بچپن
حضرت اسماعیل علیہ السلام کی ولادت شام کے علاقے میں ہوئی۔ حضرت ہاجرہ رضی اللہ عنہا اور ننھے اسماعیل کو اللہ تعالیٰ کے حکم سے حضرت ابراہیم علیہ السلام مکہ کی بے آب و گیاہ وادی میں چھوڑ آئے۔ وہاں نہ کھانے کو کچھ تھا اور نہ پانی کا نام و نشان۔ لیکن حضرت ہاجرہ نے اللہ پر کامل بھروسہ کیا اور یہی ایمان زم زم کے چشمے کی صورت میں قیامت تک کے لیے برکت کا ذریعہ بنا۔
---
حضرت اسماعیل علیہ السلام اور قربانی کا واقعہ
حضرت ابراہیم علیہ السلام نے خواب میں دیکھا کہ وہ اپنے بیٹے کو اللہ کی راہ میں قربان کر رہے ہیں۔ یہ خواب دراصل اللہ کا حکم تھا۔
جب انہوں نے حضرت اسماعیل علیہ السلام کو یہ بات بتائی تو بیٹے نے فرمایا:
"اے ابا جان! آپ کو جو حکم دیا گیا ہے اسے کیجیے، ان شاء اللہ آپ مجھے صبر کرنے والوں میں پائیں گے۔"
(سورہ الصافات: 102)
یہ سن کر حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے بیٹے کو اللہ کے حکم کے مطابق ذبح کے لیے لٹا دیا، لیکن اللہ تعالیٰ نے حضرت اسماعیل کو محفوظ رکھا اور ایک عظیم قربانی (دنبہ) ان کی جگہ اتاری۔ یہی واقعہ قربانی کی سنت کی بنیاد ہے جو آج تک مسلمان عیدالاضحیٰ پر ادا کرتے ہیں۔
---
حضرت اسماعیل علیہ السلام کی نبوت
اللہ تعالیٰ نے حضرت اسماعیل علیہ السلام کو بھی اپنی رسالت کے لیے منتخب فرمایا۔ وہ عرب کے قبائل میں اللہ کی توحید، نماز اور قربانی کا پیغام دیتے رہے۔ قرآن کریم میں ان کی صفات بیان کی گئی ہیں:
صادق الوعد (سچے وعدے والے)
نبی اور رسول
نماز اور زکوٰۃ کی تاکید کرنے والے
---
مکہ کی تعمیر اور کعبہ کی بنیاد
حضرت اسماعیل علیہ السلام کا سب سے بڑا اعزاز یہ ہے کہ انہوں نے اپنے والد حضرت ابراہیم علیہ السلام کے ساتھ مل کر خانۂ کعبہ کی تعمیر کی۔ قرآن کریم میں ہے:
"اور جب ابراہیم اور اسماعیل خانہ کعبہ کی بنیادیں اٹھا رہے تھے تو دعا کی: اے ہمارے رب! ہماری طرف سے قبول فرما۔"
(سورہ بقرہ: 127)
یہی کعبہ آج دنیا بھر کے مسلمانوں کا مرکز اور قبلہ ہے۔
---
حضرت اسماعیل علیہ السلام کی سنت اور آج کے مسلمان
حضرت اسماعیل علیہ السلام کی زندگی ہمیں سکھاتی ہے کہ:
اللہ کی اطاعت سب سے بڑی کامیابی ہے۔
والدین کی فرمانبرداری ایمان کا حصہ ہے۔
قربانی صرف جانور ذبح کرنے کا نام نہیں بلکہ اپنی خواہشات کو اللہ کی رضا کے لیے قربان کرنا ہے۔
صبر اور شکر مؤمن کی اصل پہچان ہے۔
---
سوالات و جوابات (FAQ)
سوال 1: حضرت اسماعیل علیہ السلام کی ماں کا نام کیا تھا؟
جواب: حضرت ہاجرہ رضی اللہ عنہا۔
سوال 2: حضرت اسماعیل علیہ السلام کہاں پیدا ہوئے؟
جواب: وہ شام کے علاقے میں پیدا ہوئے لیکن اللہ کے حکم سے مکہ میں رہائش پذیر ہوئے۔
سوال 3: حضرت اسماعیل علیہ السلام کی قربانی کیوں یادگار ہے؟
جواب: کیونکہ انہوں نے اللہ کے حکم کے آگے سر جھکا دیا اور صبر و اطاعت کی سب سے بڑی مثال قائم کی۔
سوال 4: حضرت اسماعیل علیہ السلام نے کس عبادت پر خاص زور دیا؟
جواب: نماز اور زکوٰۃ۔
---
نتیجہ
حضرت اسماعیل علیہ السلام کی پوری زندگی ہمیں یہ درس دیتی ہے کہ ایمان، صبر، قربانی اور اطاعتِ الٰہی ہی نجات کا ذریعہ ہیں۔ وہ نہ صرف ا
نبیاء میں ایک عظیم شخصیت ہیں بلکہ ان کی قربانی آج بھی ہر مسلمان کے ایمان کو تازہ کرتی ہے۔
حضرت اسماعیل علیہ السلام، قربانی کا واقعہ، کعبہ کی تعمیر، زم زم، تعلیماتِ انبیاء، اطاعتِ الٰہی
