حضرت یوسف علیہ السلام : حصہ دوم
"حضرت یوسف علیہ السلام کو ان کے بھائیوں نے حسد کی وجہ سے کنویں میں ڈالا۔ قافلے والوں نے نکال کر غلام بنایا اور مصر لے گئے، جہاں عزیزِ مصر نے آپ کو خرید لیا۔ آپ کے حسن و عصمت کی بےمثال داستان اور عزیز کی بیوی کی آزمائش کا ذکر قرآن میں تفصیل سے موجود ہے۔ اس واقعہ سے صبر، تقویٰ اور ایمان کی روشن مثالیں ملتی ہیں۔"
حضرت یوسف علیہ السلام کا کنویں سے نکلنا اور مصر کا سفر
قافلے کے ہاتھوں حضرت یوسف علیہ السلام کی رہائی
یوسف علیہ السلام کو ان کے بھائیوں نے حسد کی وجہ سے کنویں میں ڈال دیا تھا۔ قافلے والے اسماعیلی مدیانی لوگ وہاں سے گزرے تو انہوں نے حضرت یوسف علیہ السلام کو کنویں سے نکالا اور غلام بنا لیا۔
بھائیوں کی سازش اور قافلے کی حقیقت
کچھ مفسرین کا کہنا ہے کہ یوسف علیہ السلام کو بھائیوں نے خود بیچا، لیکن قرآن اور معتبر روایات سے یہ بات ثابت نہیں۔ اصل حقیقت یہی ہے کہ قافلے والوں نے ہی یوسف علیہ السلام کو نکالا اور غلام بنا کر اپنے ساتھ مصر لے گئے۔
---
حضرت یوسف علیہ السلام کی غلامی اور فروخت
قافلہ یوسف علیہ السلام کو مصر لایا اور بازار میں غلاموں کی طرح پیش کیا۔ ان کے حسن و جمال کو دیکھ کر لوگ بڑھ چڑھ کر قیمت لگانے لگے۔
عزیز مصر کی خریداری
آخرکار اللہ تعالیٰ نے یوسف علیہ السلام کو عزیزِ مصر کے مقدر میں لکھا تھا۔ عزیز نے بھاری قیمت ادا کرکے آپ کو خرید لیا۔
---
حضرت یوسف علیہ السلام کا حسن و جمال
حضرت یوسف علیہ السلام جوانی میں جمال و رعنائی کا پیکر تھے۔ آپ کے چہرے کی روشنی سورج اور چاند کی مانند تھی۔
عصمت و حیا کا پیکر
یوسف علیہ السلام نہ صرف خوبصورت تھے بلکہ حیا و عصمت میں بھی بے مثال تھے۔ یہی وجہ ہے کہ بعد میں آنے والی آزمائش میں آپ نے اللہ کی پناہ لی۔
---
عزیز مصر کی بیوی کا فتنہ
عزیز مصر کی بیوی حضرت یوسف علیہ السلام کے حسن سے بے قابو ہوگئی اور انہیں بہکانے کی کوشش کرنے لگی۔
دروازے بند اور آزمائش کی گھڑی
اس نے تمام دروازے بند کر دیے اور یوسف علیہ السلام کو گناہ پر آمادہ کرنا چاہا، لیکن آپ نے فرمایا:
> "پناہ بخدا! میں اپنے رب کی نافرمانی کیسے کر سکتا ہوں؟"
---
الزام اور بےگناہی کا ثبوت
جب معاملہ کھل گیا تو عزیز مصر کی بیوی نے الزام یوسف علیہ السلام پر لگا دیا۔
قمیص کا پھٹ جانا
خدا نے یوسف علیہ السلام کی بےگناہی یوں ظاہر کی کہ ان کا کر
تا پیچھے سے پھٹا ہوا پایا گیا، جس سے سچ سب پر عیاں ہوگیا۔
---
✨ FAQ سوالات اور جوابات
سوال 1: حضرت یوسف علیہ السلام کو کنویں سے کس نے نکالا؟
جواب: حضرت یوسف علیہ السلام کو کنویں سے ایک اسماعیلی مدیانی قافلے نے نکالا اور غلام بنا لیا، پھر وہی لوگ انہیں مصر لے گئے۔
سوال 2: کیا حضرت یوسف علیہ السلام کو ان کے بھائیوں نے بیچا تھا؟
جواب: بعض مفسرین نے لکھا ہے کہ بھائیوں نے بیچا، لیکن قرآن و روایات سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ قافلے والوں نے حضرت یوسف علیہ السلام کو نکالا اور فروخت کیا۔
سوال 3: حضرت یوسف علیہ السلام کو مصر میں کس نے خریدا؟
جواب: عزیزِ مصر نے حضرت یوسف علیہ السلام کو بھاری قیمت کے عوض خریدا۔
سوال 4: حضرت یوسف علیہ السلام کے حسن و جمال کا کیا مقام تھا؟
جواب: حضرت یوسف علیہ السلام حسن و جمال میں بے مثال تھے، ان کے چہرے کی روشنی سورج و چاند کی طرح منور تھی اور وہ عصمت و حیا کے پیکر تھے۔
سوال 5: عزیزِ مصر کی بیوی کا یوسف علیہ السلام کے ساتھ کیا معاملہ ہوا؟
جواب: عزیزِ مصر کی بیوی نے یوسف علیہ السلام کو بہکانے کی کوشش کی، مگر آپ نے اللہ کی پناہ لیتے ہوئے انکار کیا اور ثابت قدمی دکھائی۔
سوال 6: یوسف علیہ السلام پر لگائے گئے الزام کی حقیقت کیا تھی؟
جواب: عزیز کی بیوی نے الزام لگایا، لیکن یوسف علیہ السلام نے حقیقت بیان کی کہ یہ عورت خود ان کے ساتھ برائی کا ارادہ رکھتی تھی۔
سوال 7: یوسف علیہ السلام کی بےگناہی کیسے ثابت ہوئی؟
جواب: عورت کے چچا زاد بھائی نے کہا کہ یوسف کا کرتا دیکھو؛ اگر آگے سے چاک ہے تو عورت سچ بول رہی ہے، اور اگر پیچھے سے چاک ہے تو یوسف بےگناہ ہیں۔
ابھی مطالعہ کیا
حضرت یوسف علیہ السلام قافلہ
یوسف علیہ السلام کو کنویں سے نکالنا
یوسف علیہ السلام مصر میں
عزیز مصر اور یوسف علیہ السلام
یوسف علیہ السلام حسن و جمال
یوسف علیہ السلام قید کا واقعہ
یوسف علیہ السلام اور عزیز کی بیوی
قرآن میں یوسف علیہ السلام کا قصہ
یوسف علیہ السلام کی بےگناہی
یوسف علیہ السلام غلامی
بقیہ حصہ اگلے بلاگ میں
---