---
Short stories prophet Muhammad s.a.w and 4 khalifa of islam and other islamic knowledge in urdu ayat waqia etc
بدھ، 30 اپریل، 2025
حضرت یعقوب علیہ السلام کا بنیامین کو بھیجنے سے انکار
---
مصر میں قحط اور حضرت یوسف علیہ السلام کی اپنے بھائیوں سے ملاقات
حضرت یوسف علیہ السلام – بھائیوں کی مصر آمد اور بنیامین کا ذکر
تعارف
قحط سالی اور حضرت یعقوب علیہ السلام کا حکم
مصر اور اس کے گردونواح میں سخت قحط پڑا۔
دربار یوسفی میں پیشی
جاسوسی کا الزام اور گفتگو
پونجی کی واپسی کا انتظام
کنعان واپسی اور یعقوب علیہ السلام سے گفتگو
حصہ ششم کے اہم سوالات و جوابات (FAQ)
سوال 1: حضرت یعقوب علیہ السلام نے بیٹوں کو مصر بھیجنے کا حکم کیوں دیا؟
سوال 2: یوسف علیہ السلام نے بھائیوں کو پہچان لیا لیکن وہ کیوں نہ پہچان سکے؟
سوال 3: یوسف علیہ السلام نے بھائیوں کو کیا شرط رکھی؟
سوال 4: پونجی واپس کرنے کی کیا حکمت تھی؟
سوال 5: یعقوب علیہ السلام نے بنیامین کو بھیجنے پر فوراً کیوں رضا مندی ظاہر نہ کی؟
حضرت یوسف علیہ السلام کی رہائ ی اور شادی
بادشاہ نے کہا کہ اس کو (جلد) میرے پاس لاؤ کہ میں اس کو اپنے کاموں کے لیے مخصوص کرلوں یوسف (علیہ السلام) جب بایں رعنائی و دلبری، بایں عصمت و پاکبازی اور بایں عقل و دانش زندان سے نکل کر بادشاہ کے دربار میں تشریف لائے، بات چیت ہوئی تو بادشاہ حیران رہ گیا کہ اب تک جس کی راستبازی، امانت داری اور وفاء عہد کا تجربہ کیا تھا وہ عقل و دانش اور حکمت و فطانت میں بھی اپنی نظیر آپ ہے اور مسرت کے ساتھ کہنے لگا، ” انک الیوم لدینا مکین امین “ پھر اس نے دریافت کیا کہ میرے خواب میں جس قحط سالی کا ذکر ہے اس کے متعلق مجھ کو کیا تدابیر اختیار کرنی چاہئیں ؟ حضرت یوسف (علیہ السلام) نے جواب دیا۔ قال اجعلنی۔۔ علیم، یوسف (علیہ السلام) نے کہا اپنی مملکت کے خزانوں پر آپ مجھے مختار کیجئے میں حفاظت کرسکتا ہوں اور اس کام کا کرنے والا ہوں۔ چنانچہ بادشاہ نے ایسا ہی کیا اور حضرت یوسف (علیہ السلام) کو اپنی تمام مملکت کا امین و کفیل بنادیا اور شاہی خزانوں کی کنجیاں ان کے حوالہ کرکے مختار عام کر دیا۔
یوسف علیہ السلام اور آسناتھ کے رشتہ کا ذکر بائبل کی تین آیات میں ہوا ہے۔ ان کے تعلقات کا ذکر پہلی بار پیدائش 41: 45 میں کیا گیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس فرعون نے اون کے پجاری پوٹفیرا کی بیٹی، آسناتھ کو جوزف(یوسف علیہ السلام) کو اپنی بیوی کے طور پر دیا تھا۔ بعد میں یہ پیدائش 41:50 میں ذکر ہوا ہے کہ قحط سالوں سے پہلے یوسف کے دو بیٹے آسناتھ کے ساتھ تھے۔ ان دو بیٹوں کا نام منسیٰ تھا، جو پہلا پیدا ہوا تھا اور دوسرے بیٹے کا نام افرائیم تھا، جو دوسرا پیدا ہوا تھا۔ بعد میں ابتدا 46:20 میں جوزف(یوسف علیہ السلام) کے خاندان میں جوزف اور آسناتھ کا ذکر ہے جس میں ذکر کیا گیا ہے کہ مصر میں، یوسف کے دو بیٹے تھے جن کا نام منسی اور افرائیم تھا اور اون کا پجاری پوٹفیرا کی بیٹی آسناتھ نے جوزف کے دو بیٹوں کو جنم دیا تھا۔
عزیز مصر اور خواب کی تعبیر
---
حضرت یوسف علیہ السلام – بادشاہ کا خواب اور رہائی
تعارف
حضرت یوسف علیہ السلام قید خانے میں بھی اللہ کی وحدانیت کی تبلیغ کرتے رہے۔ اسی دوران مصر کے بادشاہ نے ایک خواب دیکھا جس نے دربار کے تمام علماء اور جادوگروں کو حیران کر دیا۔ خواب کی تعبیر صرف حضرت یوسف علیہ السلام نے بتائی، جس کے نتیجے میں آپ کی رہائی اور عزت افزائی ہوئی۔
---
بادشاہ کا خواب
بادشاہ نے خواب میں دیکھا کہ سات موٹی گائیں جنہیں سات دبلی گائیں کھا رہی ہیں۔
پھر سات سبز خوشے اور سات سوکھے خوشے دیکھے۔
یہ خواب مصر کی معیشت اور مستقبل سے متعلق تھا۔
---
درباریوں کی بے بسی
بادشاہ کے دربار کے تمام معبر اور جادوگر خواب کی تعبیر نہ بتا سکے۔
ہر کوئی اسے ایک الجھا ہوا اور بے معنی خواب قرار دیتا رہا۔
---
ساقی کو یوسف علیہ السلام یاد آنا
قید سے رہائی پانے والا ساقی بادشاہ کے دربار میں موجود تھا۔
اس نے یوسف علیہ السلام کو یاد کیا اور کہا کہ ایک قیدی خوابوں کی بہترین تعبیر بتاتا ہے۔
بادشاہ نے اسے حکم دیا کہ یوسف علیہ السلام سے خواب کی تعبیر معلوم کرے۔
---
یوسف علیہ السلام کی تعبیر
حضرت یوسف علیہ السلام نے فرمایا:
سات موٹی گائیں اور سات سبز خوشے → سات سال خوشحالی۔
سات دبلی گائیں اور سات سوکھے خوشے → سات سال قحط سالی۔
نصیحت: خوشحالی کے سالوں میں غلہ ذخیرہ کرو تاکہ قحط کے دنوں میں کام آئے۔
---
بادشاہ کی حیرت اور یوسف علیہ السلام کی رہائی
بادشاہ یوسف علیہ السلام کی دانشمندی اور علم سے بے حد متاثر ہوا۔
آپ کو جیل سے رہا کیا گیا۔
بادشاہ نے آپ کو دربار میں عزت بخشی اور مصر کی معیشت کا نگران مقرر کیا۔
---
حصہ پنجم کے اہم سوالات و جوابات (FAQ)
سوال 1: بادشاہ نے اپنے خواب میں کیا دیکھا؟
جواب: سات موٹی گائیں جنہیں سات دبلی گائیں کھا رہی تھیں اور سات سبز خوشے کے ساتھ سات سوکھے خوشے۔
سوال 2: بادشاہ کے دربار میں خواب کی تعبیر کیوں نہ بتائی جا سکی؟
جواب: تمام درباری اور جادوگر اسے ایک الجھا ہوا خواب سمجھ کر عاجز آگئے۔
سوال 3: یوسف علیہ السلام کو کس نے بادشاہ کے خواب کے بارے میں بتایا؟
جواب: وہ ساقی جس نے قید سے رہائی پائی تھی، یوسف علیہ السلام کو یاد کرکے بادشاہ کو بتایا۔
سوال 4: خواب کی تعبیر کیا تھی؟
جواب: سات سال خوشحالی کے بعد سات سال قحط آئیں گے۔ اس لیے خوشحالی کے دنوں میں غلہ جمع کرنا ضروری ہے۔
سوال 5: خواب کی تعبیر کے بعد یوسف علیہ السلام کے ساتھ کیا ہوا؟
جواب: بادشاہ نے آپ کو جیل سے رہا کیا اور مصر کی معیشت کی ذمہ داری دی۔
---
نتیجہ
حضرت یوسف علیہ السلام نے مصر کے بادشاہ کا خواب تعبیر کیا،
سات سال خوشحالی اور سات سال قحط کی پیشن گوئی کی۔ اس حکمت سے آپ کی رہائی اور عزت افزائی ہوئی
آپ نے مطالعہ کیا
حضرت یوسف علیہ السلام، بادشاہ کا خواب، خواب کی تعبیر، سات موٹی گائیں، سات دبلی گائیں، سات سال خوشحالی، سات سال قحط، یوسف علیہ السلام کی رہائی، قرآن کا واقعہ یوسف، مصر کی معیشت۔
۔بقیہ حصہ اگلے بلاگ میں
حضرت یوسف علیہ السلام کی قیدخانہ میں تبلیغ
حضرت یوسف علیہ السلام – قید خانے میں تبلیغ کا سلسلہ
تعارف
حضرت یوسف علیہ السلام کو بے گناہی کے باوجود قید خانے میں ڈال دیا گیا، لیکن وہاں بھی آپ نے صبر، عفت اور اللہ کی توحید کا پیغام عام کیا۔ قیدی آپ کی نیک نامی اور علم سے متاثر تھے۔ یہ حصہ ہمیں سکھاتا ہے کہ حالات جیسے بھی ہوں، اللہ کی دعوت کبھی رکی نہیں۔
---
قید خانہ کے واقعات
دو نوجوان (بادشاہ کا ساقی اور باورچی) قید خانے میں داخل ہوئے۔
بادشاہ کے کھانے اور مشروب میں زہر ملانے کی سازش ناکام ہوئی۔
حقیقت سامنے آنے پر دونوں کو قید کی سزا ملی۔
---
حضرت یوسف علیہ السلام کی نیک نامی
قید خانے میں سب قیدی اور داروغہ یوسف علیہ السلام کا احترام کرتے تھے۔
آپ ضرورت مندوں کی مدد کرتے اور شفقت سے پیش آتے۔
اللہ نے آپ کو خوابوں کی تعبیر کا علم عطا فرمایا تھا۔
---
خواب اور اس کی تعبیر
ساقی نے خواب میں دیکھا کہ وہ انگور نچوڑ رہا ہے۔
باورچی نے خواب دیکھا کہ اس کے سر پر روٹیاں ہیں اور پرندے انہیں کھا رہے ہیں۔
یوسف علیہ السلام نے دونوں خواب سننے کے بعد تبلیغ کا آغاز کیا۔
---
یوسف علیہ السلام کی تبلیغ اور توحید کی دعوت
آپ نے کہا کہ میں ان لوگوں کی ملت کا پیروکار ہوں جو اللہ پر ایمان نہیں لاتے۔
میں اپنے آباء ابراہیم، اسحٰق اور یعقوب علیہم السلام کی ملت پر ہوں۔
اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، حکومت اور حکم صرف اسی کا ہے۔
یہی سیدھا راستہ ہے لیکن اکثر لوگ شکر گزار نہیں ہوتے۔
---
خواب کی تعبیر
ساقی رہا ہو کر دوبارہ بادشاہ کی خدمت کرے گا۔
باورچی کو سولی دی جائے گی اور پرندے اس کے سر کو نوچیں گے۔
حضرت یوسف علیہ السلام نے فرمایا: "یہ فیصلہ ہو چکا ہے۔"
---
حصہ چہارم کے اہم سوالات و جوابات (FAQ)
سوال 1: یوسف علیہ السلام کے ساتھ قید میں آنے والے دو نوجوان کون تھے؟
جواب: ایک بادشاہ کا ساقی (شراب پلانے والا) اور دوسرا شاہی باورچی (نان پز) تھا۔
سوال 2: ان دونوں کو جیل کیوں بھیجا گیا؟
جواب: بادشاہ کو زہر دینے کی سازش میں شامل ہونے کے سبب۔ ساقی شک میں پکڑا گیا اور باورچی اصل مجرم تھا۔
سوال 3: یوسف علیہ السلام نے قید خانے میں کس بات کی تبلیغ کی؟
جواب: اللہ کی وحدانیت، توحید، شرک کی تردید اور اپنے آباء کی ملت کی پیروی۔
سوال 4: دونوں نوجوانوں نے کیا خواب دیکھے؟
جواب: ساقی نے دیکھا کہ وہ انگور نچوڑ رہا ہے، اور باورچی نے دیکھا کہ اس کے سر پر روٹیاں ہیں اور پرندے انہیں کھا رہے ہیں۔
سوال 5: ان خوابوں کی تعبیر کیا تھی؟
جواب: ساقی رہا ہو کر بادشاہ کی خدمت کرے گا جبکہ باورچی کو سولی دی جائے گی۔
---
نتیجہ
حضرت یوسف علیہ السلام قید خانے میں بھی اللہ کی توحید کی دع
وت دیتے رہے۔ ساقی اور باورچی کے خواب کی تعبیر، یوسف علیہ السلام کی تبلیغ اور صبر کا سبق۔
ابھی مطالعہ کیا
حضرت یوسف علیہ السلام، قید خانہ، یوسف کے خواب کی تعبیر، بادشاہ کا ساقی، شاہی باورچی، قرآن کا قصہ یوسف، یوسف علیہ السلام کی تبلیغ، یوسف علیہ السلام قید خانے میں، قصص الانبیاء، توحید کی دعوت۔
---
بقیہ حصہ اگلے بلاگ میں
حضرت یوسف علیہ السلام اور قید خانے کا واقعہ
حضرت یوسف علیہ السلام کا قید خانہ کا واقعہ
تعارف
الزام اور حقیقت کا انکشاف
عورتوں کا فتنہ اور یوسف علیہ السلام کی عظمت
قید خانہ کا فیصلہ
حصہ سوم کے اہم سوالات و جوابات (FAQ)
سوال 1: عزیز مصر کی بیوی نے یوسف علیہ السلام پر کیا الزام لگایا؟
سوال 2: یوسف علیہ السلام کی بے گناہی کیسے ثابت ہوئی؟
سوال 3: شاہی عورتوں نے یوسف علیہ السلام کو دیکھ کر کیا کہا؟
سوال 4: یوسف علیہ السلام نے عورتوں کے فتنوں سے بچنے کے لیے کیا دعا کی؟
سوال 5: یوسف علیہ السلام کو جیل کیوں بھیجا گیا؟
میٹا ڈسکرپشن
آپ نے مطالعہ کیا
حضرت یوسف علیہ السلام کی قافلے کے ساتھ روانگی
حضرت یوسف علیہ السلام : حصہ دوم
"حضرت یوسف علیہ السلام کو ان کے بھائیوں نے حسد کی وجہ سے کنویں میں ڈالا۔ قافلے والوں نے نکال کر غلام بنایا اور مصر لے گئے، جہاں عزیزِ مصر نے آپ کو خرید لیا۔ آپ کے حسن و عصمت کی بےمثال داستان اور عزیز کی بیوی کی آزمائش کا ذکر قرآن میں تفصیل سے موجود ہے۔ اس واقعہ سے صبر، تقویٰ اور ایمان کی روشن مثالیں ملتی ہیں۔"
حضرت یوسف علیہ السلام کا کنویں سے نکلنا اور مصر کا سفر
قافلے کے ہاتھوں حضرت یوسف علیہ السلام کی رہائی
یوسف علیہ السلام کو ان کے بھائیوں نے حسد کی وجہ سے کنویں میں ڈال دیا تھا۔ قافلے والے اسماعیلی مدیانی لوگ وہاں سے گزرے تو انہوں نے حضرت یوسف علیہ السلام کو کنویں سے نکالا اور غلام بنا لیا۔
بھائیوں کی سازش اور قافلے کی حقیقت
کچھ مفسرین کا کہنا ہے کہ یوسف علیہ السلام کو بھائیوں نے خود بیچا، لیکن قرآن اور معتبر روایات سے یہ بات ثابت نہیں۔ اصل حقیقت یہی ہے کہ قافلے والوں نے ہی یوسف علیہ السلام کو نکالا اور غلام بنا کر اپنے ساتھ مصر لے گئے۔
---
حضرت یوسف علیہ السلام کی غلامی اور فروخت
قافلہ یوسف علیہ السلام کو مصر لایا اور بازار میں غلاموں کی طرح پیش کیا۔ ان کے حسن و جمال کو دیکھ کر لوگ بڑھ چڑھ کر قیمت لگانے لگے۔
عزیز مصر کی خریداری
آخرکار اللہ تعالیٰ نے یوسف علیہ السلام کو عزیزِ مصر کے مقدر میں لکھا تھا۔ عزیز نے بھاری قیمت ادا کرکے آپ کو خرید لیا۔
---
حضرت یوسف علیہ السلام کا حسن و جمال
حضرت یوسف علیہ السلام جوانی میں جمال و رعنائی کا پیکر تھے۔ آپ کے چہرے کی روشنی سورج اور چاند کی مانند تھی۔
عصمت و حیا کا پیکر
یوسف علیہ السلام نہ صرف خوبصورت تھے بلکہ حیا و عصمت میں بھی بے مثال تھے۔ یہی وجہ ہے کہ بعد میں آنے والی آزمائش میں آپ نے اللہ کی پناہ لی۔
---
عزیز مصر کی بیوی کا فتنہ
عزیز مصر کی بیوی حضرت یوسف علیہ السلام کے حسن سے بے قابو ہوگئی اور انہیں بہکانے کی کوشش کرنے لگی۔
دروازے بند اور آزمائش کی گھڑی
اس نے تمام دروازے بند کر دیے اور یوسف علیہ السلام کو گناہ پر آمادہ کرنا چاہا، لیکن آپ نے فرمایا:
> "پناہ بخدا! میں اپنے رب کی نافرمانی کیسے کر سکتا ہوں؟"
---
الزام اور بےگناہی کا ثبوت
جب معاملہ کھل گیا تو عزیز مصر کی بیوی نے الزام یوسف علیہ السلام پر لگا دیا۔
قمیص کا پھٹ جانا
خدا نے یوسف علیہ السلام کی بےگناہی یوں ظاہر کی کہ ان کا کر
تا پیچھے سے پھٹا ہوا پایا گیا، جس سے سچ سب پر عیاں ہوگیا۔
---
✨ FAQ سوالات اور جوابات
سوال 1: حضرت یوسف علیہ السلام کو کنویں سے کس نے نکالا؟
جواب: حضرت یوسف علیہ السلام کو کنویں سے ایک اسماعیلی مدیانی قافلے نے نکالا اور غلام بنا لیا، پھر وہی لوگ انہیں مصر لے گئے۔
سوال 2: کیا حضرت یوسف علیہ السلام کو ان کے بھائیوں نے بیچا تھا؟
جواب: بعض مفسرین نے لکھا ہے کہ بھائیوں نے بیچا، لیکن قرآن و روایات سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ قافلے والوں نے حضرت یوسف علیہ السلام کو نکالا اور فروخت کیا۔
سوال 3: حضرت یوسف علیہ السلام کو مصر میں کس نے خریدا؟
جواب: عزیزِ مصر نے حضرت یوسف علیہ السلام کو بھاری قیمت کے عوض خریدا۔
سوال 4: حضرت یوسف علیہ السلام کے حسن و جمال کا کیا مقام تھا؟
جواب: حضرت یوسف علیہ السلام حسن و جمال میں بے مثال تھے، ان کے چہرے کی روشنی سورج و چاند کی طرح منور تھی اور وہ عصمت و حیا کے پیکر تھے۔
سوال 5: عزیزِ مصر کی بیوی کا یوسف علیہ السلام کے ساتھ کیا معاملہ ہوا؟
جواب: عزیزِ مصر کی بیوی نے یوسف علیہ السلام کو بہکانے کی کوشش کی، مگر آپ نے اللہ کی پناہ لیتے ہوئے انکار کیا اور ثابت قدمی دکھائی۔
سوال 6: یوسف علیہ السلام پر لگائے گئے الزام کی حقیقت کیا تھی؟
جواب: عزیز کی بیوی نے الزام لگایا، لیکن یوسف علیہ السلام نے حقیقت بیان کی کہ یہ عورت خود ان کے ساتھ برائی کا ارادہ رکھتی تھی۔
سوال 7: یوسف علیہ السلام کی بےگناہی کیسے ثابت ہوئی؟
جواب: عورت کے چچا زاد بھائی نے کہا کہ یوسف کا کرتا دیکھو؛ اگر آگے سے چاک ہے تو عورت سچ بول رہی ہے، اور اگر پیچھے سے چاک ہے تو یوسف بےگناہ ہیں۔
ابھی مطالعہ کیا
بقیہ حصہ اگلے بلاگ میں
---
امتِ مسلمہ کی موجودہ حالت اور اصلاح
یہ بلاگ امتِ مسلمہ کی موجودہ حالت، زوال کے اسباب، بیداری کی ضرورت، اور قرآن و سنت پر عمل کے ذریعے اصلاح کے راستے پر تفصیلی روشنی ڈالتا ہے ...
-
عشرہ مبشرہ وہ دس صحابہ کرام ہیں جنہیں نبی کریم ﷺ نے دنیا ہی میں جنت کی بشارت دی۔ اس بلاگ میں عشرہ مبشرہ کے نام، ان کی عظمت اور ان سے حاصل ہو...
-
حضرت ادریس علیہ السلام پر تفصیلی بلاگ۔ ان کا تعارف، قرآن میں ذکر، بلند مقام، علم و حکمت، اور ان کی دعوت کا مکمل بیان۔ --- حضرت ادریس علیہ ال...
-
🕌 بلاک کی ہیڈنگز (Structure) H2: سورہ الکافرون کا شان نزول اور اسباق H3: سورہ الکافرون کا پس منظر اور شان نزول H4: مشرکین مکہ کی پیشکش H4: ...






