Short stories prophet Muhammad s.a.w and 4 khalifa of islam and other islamic knowledge in urdu ayat waqia etc
اتوار، 27 جولائی، 2025
جہاد کرنا
جمعرات، 3 جولائی، 2025
جنگ خندق کا واقعہ
وضاحت
ھ (مارچ 627ء) میں مشرکینِ مکہ نے مسلمانوں سے جنگ کی ٹھانی۔ ابوسفیان نے قریش اور دیگر قبائل حتیٰ کہ یہودیوں سے بھی لوگوں کو جنگ پر راضی کیا اور اس سلسلے میں کئی معاہدے کیے اور ایک بہت بڑی فوج اکٹھی کر لی مگر مسلمانوں نے سلمان فارسی کے مشورہ سے مدینہ کے ارد گرد ایک خندق کھود لی۔ مشرکینِ مکہ ان کا کچھ نہ بگاڑ سکے۔ خندق کھودنے کی عرب میں یہ پہلی مثال تھی کیونکہ اصل میں یہ ایرانیوں کا طریقہ تھا۔ ایک ماہ کے محاصرے اور اپنے بے شمار افراد کے قتل کے بعد مشرکین مایوس ہو کر واپس چلے گئے۔ اسے غزوہ خندق یا جنگِ احزاب کہا جاتا ہے۔ احزاب کا نام اس لیے دیا جاتا ہے کہ اصل میں یہ کئی قبائل کا مجموعہ تھی۔ جیسے آج کل امریکا، برطانیہ وغیرہ کی اتحادی افواج کہلاتی ہیں۔ اس جنگ کا ذکر قرآن میں سورۃ الاحزاب میں ہے۔
جنگ احد کے بعد قریش، یہودی اور عرب کے دیگر بت پرست قبائل کے درمیان میں طے پایا کہ مل جل کر اسلام کو ختم کیا جائے۔ اس سلسلے میں پہلا معاہدہ قریش کے سردار ابوسفیان اور مدینہ سے نکالے جانے والے یہودی قبیلہ بنی نضیر کے درمیان میں ہوا۔ اس کے بعد بنی نضیر کے نمائندے نجد روانہ ہوئے اور وہاں کے مشرک قبائل 'غطفان' اور 'بنی سلیم' کو ایک سال تک خیبر کا محصول دے کر مسلمانوں کے خلاف جنگ پر آمادہ کیا۔[5] اسلام کے خلاف اس اتحاد کو قرآن نے احزاب کا نام دیا ہے۔ ان میں ابوسفیان کی قیادت میں 4000 پیدل فوجی، 300 گھڑ سوار اور 1500 کے قریب شتر سوار (اونٹوں پر سوار) شامل تھے۔ دوسری بڑی طاقت قبیلہ غطفان کی تھی جس کے 1000 سوار انینہ کی قیادت میں تھے۔ اس کے علاوہ بنی مرہ کے 400، بنی شجاع کے 700 اور کچھ دیگر قبائل کے افراد شامل تھے۔ مجموعی طور پر تعداد دس ہزار سے تجاوز کر گئی جو اس زمانے میں اس علاقے کے لحاظ سے ایک انتہائی بڑی فوجی طاقت تھی۔ یہ فوج تیار ہو کر ابو سفیان کی قیادت میں فروری یا مارچ 627ء میں مسلمانوں سے جنگ کرنے کے لیے مدینہ روانہ ہو گئی۔[6][7]
حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو اس سازش کا علم ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اصحاب سے مشورہ کیا۔ سلمان فارسی نے ایک دفاعی خندق کھودنے کا مشورہ دیا جو عربوں کے لیے ایک نئی بات تھی۔ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو یہ مشورہ پسند آیا چنانچہ خندق کی تعمیر شروع ہو گئی۔ مدینہ کے اردگرد پہاڑ تھے اور گھر ایک دوسرے سے متصل تھے جو ایک قدرتی دفاعی فصیل کا کام کرتے تھے۔ ایک جگہ کوہِ عبیدہ اور کوہ راتج کے درمیان میں سے حملہ ہو سکتا تھا اس لیے وہاں خندق کھودنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس کی کھدائی میں حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سمیت سب لوگ شریک ہوئے۔ اس دوران میں سلمان فارسی نہایت جوش و خروش سے کام کرتے رہے اور اس وجہ سے انصار کہنے لگے کہ سلمان ہم میں سے ہیں اور مہاجرین کہنے لگے کہ سلمان ہم میں سے ہیں۔ اس پر حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا کہ 'سلمان میرے اہلِ بیت سے ہیں'۔ کھدائی کے دوران میں سلمان فارسی کے سامنے ایک بڑا سفید پتھر آ گیا جو ان سے اور دوسرے ساتھیوں سے نہ ٹوٹا۔ آخر حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم خود تشریف لائے اور کلہاڑی کی ضرب لگائی۔ ایک بجلی سی چمکی اور پتھر کا ایک ٹکرا ٹوٹ کر الگ ہو گیا۔ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے تکبیر بلند کی۔ دوسری اور تیسری ضرب پر بھی ایسا ہی ہوا۔ سلمان فارسی نے سوال کیا کہ ہر دفعہ بجلی سی چمکنے کے بعد آپ تکبیر کیوں بلند کرتے ہیں۔ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے جواب دیا کہ جب پہلی دفعہ بجلی چمکی تو میں نے یمن اور صنعاء کے محلوں کو کھلتے دیکھا۔ دوسری مرتبہ بجلی چمکنے پر میں نے شام و مغرب کے کاخہائے سرخ کو فتح ہوتے دیکھا اور جب تیسری بار بجلی چمکی تو میں نے دیکھا کہ کاخہائے کسریٰ میری امت کے ہاتھوں مسخر ہو جائیں گے'۔۔[8] بیس دن میں خندق مکمل ہو گئی۔ جو تقریباً پانچ کلومیٹر لمبی تھی، پانچ ہاتھ (تقریباً سوا دو سے ڈھائی میٹر) گہری تھی اور اتنی چوڑی تھی کہ ایک گھڑ سوار جست لگا کر بھی پار نہ کر سکتا تھا۔[9] مسلمانوں کی تعداد 3000 کے قریب تھی جو پندرہ سال سے بڑے تھے اور جنگ میں حصہ لے سکتے تھے۔[6]
ترتیب
غزوہ خندق (جنگ احزاب) – اسلام کی عظیم دفاعی حکمت عملی
تعارف
پس منظر – جنگ کی تیاری
حضرت سلمان فارسیؓ کا کردار
نتیجہ – دشمن کی پسپائی
قرآن میں ذکر
✨ FAQ – عام سوالات و جوابات
❓ غزوہ خندق کب لڑی گئی؟
❓ اس جنگ کو جنگ احزاب کیوں کہا جاتا ہے؟
❓ خندق کھودنے کا مشورہ کس نے دیا؟
❓ مشرکین کی فوج کتنی تھی؟
❓ مسلمانوں کی تعداد کتنی تھی؟
❓ اس جنگ کا نتیجہ کیا نکلا؟
اہم مضامین
جنگ خیبر کا واقعہ part 2
حصہ دوم
غزوہ خیبر
ابتدائی صورتحال
قلعہ قموص کی اہمیت
حضرت علیؓ کو علم دینا
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
مرحب کے ساتھ مقابلہ
قلعے کا دروازہ
معاہدہ خیبر
حضرت صفیہؓ کا نکاح
📌 FAQ – سوالات اور جوابات
سوال 1: قلعہ قموص کیوں سب سے اہم تھا؟
سوال 2: مرحب کو کس نے قتل کیا؟
سوال 3: حضرت علیؓ کی آنکھوں کا آشوب چشم کیسے ٹھیک ہوا؟
سوال 4: یہودیوں کے ساتھ کیا معاہدہ ہوا؟
سوال 5: حضرت صفیہؓ کا کیا مقام ہوا؟
غزوہ خیبر حصہ دوم کے اہم مضامین
جنگ خیبر کب کیسے وقوع پذیر ہوئی
![]() |
حصہ اول |
جنگ خیبر کے واقعے کی تفصیل
غزوہ خیبر (628 عیسوی) – مسلمانوں کی عظیم فتح
تعارف
خیبر کا مقام اور پس منظر
جنگ کی ابتدا
مرحب بن الحارث کی ہلاکت
معاہدے اور شرائط
جانی نقصان
جدید دور میں خیبر کا حوالہ
❓ FAQs – عام سوالات
سوال 1: غزوہ خیبر کب ہوا؟
سوال 2: خیبر کہاں واقع ہے؟
سوال 3: مرحب بن الحارث کو کس نے قتل کیا؟
سوال 4: مسلمانوں اور یہودیوں کی تعداد کتنی تھی؟
سوال 5: اس جنگ کا نتیجہ کیا نکلا؟
اہم مضامین
جنگ بدر کا واقعہ part 3
غزوہ بدر حصہ سوم،
ابو جہل کا قتل،
کم عمر مجاہدین،
معاذ بن عمر،
معاذ بن عفراء،
معوذ،
جنگ بدر کی فتح
غزوہ بدر – حصہ سوم | ابو جہل کا انجام اور مسلمانوں کی فیصلہ کن فتح
تعارف
کم عمر مجاہدین کی بہادری
قریش کے سرداروں کی ہلاکت
مسلمانوں کی قربانی اور قریش کی شکست
نتیجہ
سوالات و جوابات (FAQ)
سوال 1: ابو جہل کو کس نے قتل کیا؟
سوال 2: جنگ بدر میں قریش کے کتنے سردار مارے گئے؟
سوال 3: جنگ بدر میں مسلمانوں کے کتنے افراد شہید ہوئے؟
جنگ بدر کا واقعہ part 2
ہجرتِ مدینہ کے بعد صورتحال
ابو سفیان کا قافلہ اور خطرہ
قریش کا منصوبہ – اسلامی ریاست کا خاتمہ
مکہ کا لشکر اور جنگی جوش
بدر کی طرف بڑھتا ہوا لشکر
نتیجہ
سوالات و جوابات (FAQ)
سوال 1: قریش نے مسلمانوں کے خلاف کیا منصوبہ بنایا؟
سوال 2: ابو سفیان نے قافلے کو کیسے بچایا؟
سوال 3: قریش نے قافلہ بچ جانے کے باوجود جنگ کیوں جاری رکھی؟
جنگ بدر کا واقعہ
غزوہ بدر – پہلا عظیم معرکہ اسلام
تعارف
پس منظر
قریش کی تیاری
مسلمانوں کی حکمت عملی
جنگ کا آغاز
نتیجہ اور اثرات
سوالات و جوابات (FAQ)
سوال 1: غزوہ بدر کب لڑی گئی؟
سوال 2: مسلمانوں اور قریش کی تعداد کتنی تھی؟
سوال 3: اس جنگ میں کون سے بڑے سردار مارے گئے؟
سوال 4: قرآن میں اس جنگ کو کس نام سے یاد کیا گیا؟
امتِ مسلمہ کی موجودہ حالت اور اصلاح
یہ بلاگ امتِ مسلمہ کی موجودہ حالت، زوال کے اسباب، بیداری کی ضرورت، اور قرآن و سنت پر عمل کے ذریعے اصلاح کے راستے پر تفصیلی روشنی ڈالتا ہے ...
-
عشرہ مبشرہ وہ دس صحابہ کرام ہیں جنہیں نبی کریم ﷺ نے دنیا ہی میں جنت کی بشارت دی۔ اس بلاگ میں عشرہ مبشرہ کے نام، ان کی عظمت اور ان سے حاصل ہو...
-
حضرت ادریس علیہ السلام پر تفصیلی بلاگ۔ ان کا تعارف، قرآن میں ذکر، بلند مقام، علم و حکمت، اور ان کی دعوت کا مکمل بیان۔ --- حضرت ادریس علیہ ال...
-
🕌 بلاک کی ہیڈنگز (Structure) H2: سورہ الکافرون کا شان نزول اور اسباق H3: سورہ الکافرون کا پس منظر اور شان نزول H4: مشرکین مکہ کی پیشکش H4: ...






