Short stories prophet Muhammad s.a.w and 4 khalifa of islam and other islamic knowledge in urdu ayat waqia etc
پیر، 31 اکتوبر، 2022
حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالی عنہ کی سیرت طیبہ
اتوار، 30 اکتوبر، 2022
وہ دس اصحاب رضی اللہ تعالی عنہ جنھیں عشرہ مبشرہ کہا جاتا ہے
مرکزی پس منظر
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دس صحابہ کرام کو دنیا میں ہی جنت کی بشارت دی تھی یہ وہ صحابہ کرام ہیں جنھوں نے اپنی ساری زندگی اسلام کی راہ میں وقف کر دی بہت سے ظلم و ستم برداشت کیے لیکن حق کا راستہ نہ چھوڑا اور ہروقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر جان نثار کرنے کو تیار رہتے ان صحابہ کرام کو عشرہ مبشرہ بھی کہا جاتا ہے ان میں چاروں خلفہ راشدیں اور باقی چھ صحابہ کرام اور بھی ہیں ان کے نام درج ذیل ہیں
تعارف
عشرہ مبشرہ کون ہیں؟
عشرہ مبشرہ صحابہ کے نام
عشرہ مبشرہ کی عظمت
عشرہ مبشرہ سے سیکھنے کے اسباق
سوالات و جوابات (FAQ)
سوال 1: عشرہ مبشرہ کو جنت کی بشارت کب دی گئی؟
سوال 2: عشرہ مبشرہ کی پہچان کیا ہے؟
سوال 3: عشرہ مبشرہ سے ہمیں کیا سیکھنا چاہیے؟
منگل، 25 اکتوبر، 2022
حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ
حضرت عثمان غنی رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کی زندگی کا تفصیلی جائزہ
حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ مکہ مکرمہ میں عام الفیل کے واقعہ کے چھ سال بعد پیدا ہونے آپ رضی اللہ تعالی عنہ کی والدہ کا نام اروی اور والد کا نام عفان تھا آپ رضی اللہ تعالی عنہ کا تعلق قریش کی مشہور شاخ بنو امیہ سے تھا آپ رضی اللہ تعالی عنہ کا نسب پانچویں پشت سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جا ملتا ہے آپ رضی اللہ تعالی عنہ کی نانی ام حکیم بنت عبد المطلب اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پھوپھی تھیں حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ نے بچپن میں ہی پڑھنا لکھنا سیکھ لیا تھا جب آپ رضی اللہ تعالی عنہ جوان ہوئے تو آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے تجارت شروع کی اس میں آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے اپنی ایمانداری اور دیانتداری سے اتنی ترقی کی کہ آپ رضی اللہ تعالی عنہ کا شمار مکہ مکرمہ کے امیر اور معزز لوگوں میں ہوتا تھا آپ رضی اللہ تعالی عنہ کی حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کے ساتھ گہری دوستی تھی جب حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ نے آپ رضی اللہ تعالی عنہ کو اسلام قبول کرنے کی دعوت دی تو آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر اسلام قبول کر لیا قبول اسلام کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی صاحبزادی حضرت رقیہ رضی اللہ تعالی عنہ کی شادی آپ رضی اللہ تعالی عنہ سے کر دی حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کے چچا اسلام کے بہت خلاف تھے اسلام قبول کرنے کے بعد آپ رضی اللہ تعالی عنہ کے چچا نے آپ رضی اللہ تعالی عنہ پر بہت ظلم کیا وہ آپ رضی اللہ تعالی عنہ رسیوں سے باندھ کر مارتا تھا اور آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے تمام مظالم کا بڑی ہمت واستقامت سے برداشت کیا ہجرت حبشہ کے وقت حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ بھی اپنی اہلیہ حضرت رقیہ رضی اللہ تعالی عنہ کے ساتھ ہجرت کرگئے کچھ عرصہ بعد آپ رضی اللہ تعالی عنہ اپنے اہل و عیال کے ساتھ مکہ مکرمہ واپس تشریف لے آئے اور بعد میں مکہ مکرمہ میں ہجرت کی سن 2ہجری میں آپ رضی اللہ تعالی عنہ کی اہلیہ حضرت رقیہ رضی اللہ تعالی عنہ کا انتقال ہو گیا رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی صاحبزادی حضرت ام کلثوم رضی اللہ تعالی عنہ کا نکاح آپ رضی اللہ تعالی عنہ سے کر دیا اور اسی بنا پر آپ رضی اللہ تعالی عنہ کو ذوالنوریں کا لقب ملا جس کے معنی ہیں دو نوروں والا حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کی شخصیت میں دو خوبیاں نمایاں تھیں ایک خوبی شرم وحیا تھی اور دوسری سخاوت حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ نے اسلام کی راہ پر اپنا مال و دولت وقف کر دیا تھا مدینہ منورہ میں میٹھے پانی کا ایک ایک کنواں تھا یہ کنواں ایک یہودی کی ملکیت تھا وہ مسلمانوں کو اس کنویں سے پانی نہیں لینے دیتا تھا آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے وہ کنواں خرید کر مسلمانوں کے لیے وقف کر دیا تھا حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ نے غذوہ بدر کے علاوہ تمام غزات میں شرکت کی تھی غذوہ بدر کے موقع پر حکم نبوی کے پیش نظر اپنی بیمار زوجہ کی تیماداری میں مصروف تھے غذوہ تبوک کےموقع پر آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے ایک ہزار اونٹ اور ستر گھوڑے اور ایک ہزار دینار نقد پیش کئے آپ رضی اللہ تعالی عنہ کو جامع القران بھی کہا جاتا ہے کیونکہ آپ رضی اللہ تعالی عنہ کے دور خلافت میں قرآن مجید کی تدوین اور اشاعت کا خصوصی اہتمام کیا گیا آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کا ترتیب دیا ہوا قرآن مجید منگوا کر اس کی نکلیں تیار کرکے اسلامی سلطنت کے گورنر کو بھجوادیں اس کی ایک نقل مدینہ میں رکھی اور ساری امت کوایک ہی قرات پر اکٹھا کیا اپنے دورے خلافت میں آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے مسجد حرام اور مسجدنبوی کی توسیع کی آپ رضی اللہ تعالی عنہ ہی کے ذمانے میں شام کے گورنر حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ نے پہلے اسلامی بحری بیڑے کی بنیاد رکھی حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کے دورخلافت میں ہی اسلامی ریاست کی سر حدیں تیونس، طرابلس،الجزائر، سپین اور ایران تک پھیل گئ تھیں
حضرت عثمان غنیؓ: حیاء و سخاوت کی عظیم مثال
تعارف
ابتدائی زندگی اور اسلام قبول کرنا
رسول اللہ ﷺ کے قریب ہونا
سخاوت اور قربانیاں
خلافتِ عثمانی
شہادت
❓FAQs
سوال: حضرت عثمانؓ کو ذوالنورین کیوں کہا جاتا ہے؟
سوال: حضرت عثمانؓ کی خلافت کتنے سال رہی؟
سوال: حضرت عثمانؓ کا سب سے بڑا کارنامہ کیا ہے؟
بدھ، 19 اکتوبر، 2022
حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ
حضرت علی رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کی زندگی کا ایک تفصیلی جائزہ
حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ اسلامی خلافت کے چوتھے خلیفہ تھے آپ رضی اللہ تعالی عنہ کا دور خلافت 656عیسوی سے 661 تک تھا آپ رضی اللہ تعالی عنہ کے والد کا نام ابو طالب اور والدہ کا نام فاطمہ بنت اسد تھا آپ کا تعلق قریش کے قبیلہ بنو ہاشم سے تھا حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ ہجرت سے 23 سال قبل 13 رجب کو مکہ میں پیدا ہوئے آپ رضی اللہ تعالی عنہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا زاد بھائی تھے حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے دس برس کی عمر میں اسلام قبول کیا جب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل ہوئی تو آپ رضی اللہ تعالی عنہ کی عمر 10سال تھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تبلیغ کا آغاز اپنے قریبی رشتے داروں اور خاندان سے کیا جب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تبلیغ کا آغاز کیا تو مکہ کے لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف ہوگئے لیکن حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کا شمار ان لوگوں میں ہوتا جنھوں نے کبھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ساتھ نہیں چھوڑا حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں لڑی جانےوالی تمام جنگوں میں اپنی بےمثال شجاعت کےعظیم وشاں کارنامے انجام دیے یہ حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی شجاعت کا اعتراف تھا کہ آپ رضی اللہ تعالی عنہ کو اسد اللہ کا لقب عطا کیا گیا جس کے معنی ہیں اللہ کا شیر حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے اسلام کی راہ میں ایسی عظیم قربانیاں دیں جن کی مثال تاریخ میں نہیں ملتیحضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی صاحبزادی حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنھا کا نکاح آپ رضی اللہ تعالی عنہ سے کیا اللہ تعالی نے حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہ سے آپ رضی اللہ تعالی عنہ کو دو بیٹے حضرت امام حسین علیہ السلام اور حضرت حسن علیہ السلام اور ایک بیٹی حضرت زینب عطا کی رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ رضی اللہ تعالی عنہ کے وسیع علم اور عقلمندی کو بہت سراہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا میں علم کا شہر ہوں اور علی اس کا دروازہ ہے حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کی شہادت کے بعد آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے اسلام کے چوتھے خلیفہ ہونے کی ذمہ داری سنبھالی حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے نظام حکومت کو اسلامی اصولوں اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں چلایا آپ رضی اللہ تعالی عنہ کی خلافت سے پہلے ہی امت مسلمہ مختلف فرقوں میں بٹ چکی تھی اس دیرینہ مسلئے کو حل کرنے کی آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے بڑی کوشش کی لیکن صورتحال بگڑتی گئ اور لوگوں ایک بڑی تعداد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دشمن بن گئ 40 ہجری میں آپ رضی اللہ تعالی عنہ کے دشمن نے آپ پر اس وقت وار کیا جب آپ رضی اللہ تعالی عنہ نماز پڑھ رہے تھے اس سے آپ رضی اللہ تعالی عنہ شدید زخمی ہو گئے اور کچھ دنوں بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اپنے خالق حقیقی سے جا ملے حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کا نام آج بھی بڑے ادب واحترام سے لیا جاتا ہے اور مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد آپ رضی اللہ تعالی عنہ کی مثالی شخصیت سے ایک کامیاب انسان بننے کی کوشش کرتے ہیں
---
حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ – اسلام کے چوتھے خلیفہ
تعارف
حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ اسلام کے عظیم رہنما، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا زاد بھائی، اور خلافتِ راشدہ کے چوتھے خلیفہ تھے۔ آپ کی شخصیت شجاعت، علم، عدل اور تقویٰ کی روشن مثال ہے۔
---
حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی پیدائش اور ابتدائی زندگی
حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ ہجرت سے 23 سال قبل 13 رجب کو مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے۔
آپ کا تعلق قریش کے قبیلہ بنو ہاشم سے تھا۔
والد کا نام ابو طالب اور والدہ کا نام فاطمہ بنت اسد تھا۔
آپ بچپن ہی سے رسول اللہ ﷺ کے قریب تھے اور دس برس کی عمر میں اسلام قبول کرنے والوں میں شامل ہوئے۔
---
اسلام کی راہ میں قربانیاں
حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے رسول اللہ ﷺ کی زندگی میں لڑی جانے والی ہر جنگ میں بھرپور حصہ لیا۔
جنگ بدر، احد، خیبر اور دیگر غزوات میں آپ کی شجاعت بے مثال رہی۔
آپ کو "اسد اللہ" یعنی "اللہ کا شیر" کا لقب عطا کیا گیا۔
---
حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا سے نکاح
نبی کریم ﷺ نے اپنی صاحبزادی حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا کا نکاح حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ سے کیا۔
اللہ تعالیٰ نے آپ کو دو بیٹے، حضرت امام حسن علیہ السلام اور حضرت امام حسین علیہ السلام، اور ایک بیٹی حضرت زینب عطا کی۔
---
حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کا علم و حکمت
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"میں علم کا شہر ہوں اور علی اس کا دروازہ ہے۔"
حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی دانشمندی اور فہم و فراست نے اسلامی تاریخ میں گہرا اثر چھوڑا۔
---
خلافتِ علی رضی اللہ تعالی عنہ
حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کی شہادت کے بعد 656 عیسوی میں آپ چوتھے خلیفہ مقرر ہوئے۔
آپ نے حکومت کو قرآن و سنت کے مطابق چلانے کی کوشش کی۔
اس دور میں امت مسلمہ مختلف گروہوں میں تقسیم ہو گئی تھی، لیکن آپ نے اتحاد کے لیے بڑی جدوجہد کی۔
---
شہادت
40 ہجری میں ایک دشمن نے فجر کی نماز کے دوران آپ پر حملہ کیا۔
آپ شدید زخمی ہوئے اور چند دن بعد شہادت کا رتبہ پایا۔
آپ کی زندگی اور قربانیاں آج بھی مسلمانوں کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔
---
سوالات و جوابات (FAQ)
سوال 1: حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کب اور کہاں پیدا ہوئے؟
جواب: آپ 13 رجب کو مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے۔
سوال 2: حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے اسلام کب قبول کیا؟
جواب: آپ نے دس برس کی عمر میں اسلام قبول کیا۔
سوال 3: حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کو "اسد اللہ" کا لقب کیوں دیا گیا؟
جواب: آپ کی بے مثال شجاعت اور جنگوں میں کارناموں کی وجہ سے آپ کو "اللہ کا شیر" کہا گیا۔
سوال 4: حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی خلافت کا دور کب تھا؟
جواب: آپ کا دورِ خلافت 656 سے 661 عیسوی تک رہا۔
سوال 5: حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی شہادت کیسے ہوئی؟
جواب: آپ پر فجر کی نماز کے دوران حملہ کیا گیا اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے آپ شہید ہو گئے۔
---حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ، اسلام کے چوتھے خلیفہ، اسد اللہ، خلافتِ راشدہ، اہل بیت، امام حسن، امام حسین، حضرت فاطمہ، حضرت علی کی شہادت، حضرت علی کی شجاعت
پیر، 17 اکتوبر، 2022
حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ
حضرت عمر فاروقؓ: عدل و انصاف کی بے مثال شخصیت
تعارف
نسب اور ابتدائی زندگی
قبولِ اسلام
خلافتِ فاروقی کی خصوصیات
اہم خصوصیات:
عدل و انصاف کا مثالی نظام
بیت المال کی تنظیم
پولیس، ڈاک اور قاضی کا نظام
نئے شہر اور صوبوں کا قیام
نظامِ عدل
شہادت
حضرت عمرؓ سے حاصل ہونے والے اسباق
سوال: حضرت عمرؓ کو فاروق کیوں کہا جاتا ہے؟
سوال: حضرت عمرؓ کی خلافت کتنے سال رہی؟
سوال: حضرت عمرؓ کی سب سے بڑی خوبی کیا تھی؟
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ
حضرت ابوبکر صدیقؓ — ایمان، صدق اور قیادت کی درخشاں مثال
تعارفی جھلک
نسب، مزاج اور ابتدائی زندگی
نسب: قبیلۂ قریش، بنو تیم۔
قبولِ اسلام اور دعوتی خدمات
مکہ میں استقامت اور ہجرت کا سفر
آزمائشیں:
غزوات و سفارت
انتخابِ خلافت اور فوری چیلنجز
فیصلہ کن اقدامات
جمعِ قرآن — عہدِ صدیقی کا سنگِ میل
انچارج: حضرت زید بن ثابتؓ۔
نظامِ حکومت اور طرزِ قیادت
اہلِ خانہ
وصال اور امانت داری کی علامتیں
سیرتِ صدیقؓ سے حاصل ہونے والے بڑے اسباق
ٹائم لائن (مختصر)
سوالات و جوابات (FAQ)
س1: حضرت ابوبکرؓ کو “صدّیق” کیوں کہا جاتا ہے؟
س2: خلافتِ صدیقی کے تین بڑے کارنامے کون سے ہیں؟
س3: غارِ ثور کا مرکزی سبق کیا ہے؟
س4: کیا قرآن ایک مصحف کی صورت میں ابو بکرؓ کے دور میں مرتب ہوا؟
س5: حضرت ابوبکرؓ کا طرزِ حکمرانی کیسا تھا؟
اختتامی کلمات
اتوار، 16 اکتوبر، 2022
سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت مبارکہ
تعارف
ولادت باسعادت
بچپن اور جوانی
اعلانِ نبوت
دعوتِ اسلام
مکی دور کی آزمائشیں
ہجرتِ مدینہ
مدنی دور کی کامیابیاں
اہم غزوات
آپ ﷺ کا اخلاق و کردار
آخری حج اور خطبہ حجۃ الوداع
وصال مبارک
سوالات اور جوابات
سوال 1: حضرت محمد ﷺ کب اور کہاں پیدا ہوئے؟
سوال 2: آپ ﷺ کو صادق و امین کیوں کہا جاتا تھا؟
سوال 3: آپ ﷺ کی ہجرت کیوں ضروری ہوئی؟
سوال 4: خطبہ حجۃ الوداع کی اہم تعلیمات کیا تھیں؟
سوال 5: آپ ﷺ کا اخلاق کیسا تھا؟
امتِ مسلمہ کی موجودہ حالت اور اصلاح
یہ بلاگ امتِ مسلمہ کی موجودہ حالت، زوال کے اسباب، بیداری کی ضرورت، اور قرآن و سنت پر عمل کے ذریعے اصلاح کے راستے پر تفصیلی روشنی ڈالتا ہے ...
-
عشرہ مبشرہ وہ دس صحابہ کرام ہیں جنہیں نبی کریم ﷺ نے دنیا ہی میں جنت کی بشارت دی۔ اس بلاگ میں عشرہ مبشرہ کے نام، ان کی عظمت اور ان سے حاصل ہو...
-
حضرت ادریس علیہ السلام پر تفصیلی بلاگ۔ ان کا تعارف، قرآن میں ذکر، بلند مقام، علم و حکمت، اور ان کی دعوت کا مکمل بیان۔ --- حضرت ادریس علیہ ال...
-
🕌 بلاک کی ہیڈنگز (Structure) H2: سورہ الکافرون کا شان نزول اور اسباق H3: سورہ الکافرون کا پس منظر اور شان نزول H4: مشرکین مکہ کی پیشکش H4: ...






