اشاعتیں

جنگ خیبرکب کیسے وقوع پذیر ہوئی مکمل معلومات سوالات اور جوابات کے ساتھ

تصویر
  حصہ اول  جنگ خیبر کے واقعے کی تفصیل   ‎ --- غزوہ خیبر (628 عیسوی) – مسلمانوں کی عظیم فتح --- تعارف غزوہ خیبر (عربی: غَزْوَة خَيْبَر) اسلامی تاریخ کی ایک اہم جنگ تھی جو 628 عیسوی میں مدینہ منورہ کے شمال مغرب میں واقع علاقے خیبر میں ہوئی۔ یہ جنگ مسلمانوں اور یہودی قبائل کے درمیان لڑی گئی، جس نے اسلامی فوجی طاقت کو نئی تقویت بخشی۔ --- خیبر کا مقام اور پس منظر خیبر مدینہ منورہ سے تقریباً 150 کلومیٹر شمال مغرب میں واقع تھا۔ یہ علاقہ یہودی قبائل کی بڑی برادری کا مرکز تھا۔ یہاں مضبوط قلعے اور زراعت کی زمینیں موجود تھیں، جس کی وجہ سے یہ ایک اہم معاشی اور عسکری طاقت تھا۔ --- جنگ کی ابتدا جب رسول اللہ ﷺ کی قیادت میں مسلمانوں کی فوج خیبر کی طرف روانہ ہوئی تو: بنو غطفان اور دیگر یہودی حلیف قبائل مسلمانوں کے خلاف کوئی مدد نہ کر سکے۔ قلعہ بند یہودی افواج کمزور ہو گئیں۔ مختصر جھڑپوں کے بعد مسلمانوں نے خیبر کو فتح کر لیا۔ --- مرحب بن الحارث کی ہلاکت یہودی فوج کے کمانڈر مرحب بن الحارث کو حضرت علی بن ابی طالبؓ نے جنگ میں قتل کیا۔ یہ واقعہ خیبر کی جنگ کا ایک تاریخی موڑ ثابت ہوا۔ --- ...

جنگ بدر کا واقعہ part 3 اور داستان مکمل سوالات اور جوابات کے ساتھ

تصویر
غزوہ بدر حصہ سوم،  ابو جہل کا قتل،  کم عمر مجاہدین،  معاذ بن عمر،  معاذ بن عفراء،  معوذ،  جنگ بدر کی فتح غزوہ بدر حصہ سوم میں ابو جہل کے انجام اور مسلمانوں کی عظیم فتح کی داستان پڑھیں۔ جانیں کس طرح کم عمر مجاہدین نے بہادری دکھائی اور قریش کے بڑے سردار ہلاک ہوئے۔  ‎ غزوہ بدر – حصہ سوم | ابو جہل کا انجام اور مسلمانوں کی فیصلہ کن فتح تعارف غزوہ بدر کی اصل کامیابی صرف ایک فوجی فتح نہیں تھی، بلکہ یہ ایمان، قربانی اور اللہ کی نصرت کا زندہ ثبوت تھی۔ اس معرکے میں وہ منظر سب سے یادگار ہے جب دو کم عمر مجاہدین نے اسلام کے سب سے بڑے دشمن ابو جہل کو جہنم واصل کیا۔ --- کم عمر مجاہدین کی بہادری جنگ بدر کے دوران دو کم عمر بچے معاذ بن عمر بن جموع اور معاذ بن عفراء حضرت عبد الرحمن بن عوفؓ کے پاس آئے اور پوچھا: "چچا! آپ ابو جہل کو پہچانتے ہیں؟ ہم نے سنا ہے کہ وہ رسول اللہ ﷺ کو گالیاں دیتا ہے۔ اللہ کی قسم! اگر ہم نے اسے دیکھا تو اس وقت تک چین سے نہ بیٹھیں گے جب تک اسے قتل نہ کر دیں یا ہم شہید نہ ہو جائیں۔" اتفاق سے ابو جہل سامنے سے گزر رہا تھا۔ حضرت عبد الرحمنؓ نے اس کی ط...

جنگ بدر کا واقعہ part 2 اور داستان مکمل سوالات اور جوابات کے ساتھ

تصویر
غزوہ بدر حصہ دوم میں جانیں کہ کس طرح ابو سفیان کے قافلے کی حفاظت کے بہانے قریش نے اسلامی ریاست کو ختم کرنے کا منصوبہ بنایا۔ پڑھیں بدر کی جنگ کے پس منظر اور قریش کی سازش کی تفصیل۔ ہجرتِ مدینہ کے بعد صورتحال ہجرت کے بعد مسلمانوں کو مکہ کے مشرکین کی طرف سے مسلسل ظلم و ستم اور جائیدادوں کے ضبط ہونے کا سامنا تھا۔ اسی لیے مسلمانوں نے فیصلہ کیا کہ قریش کے تجارتی قافلوں پر حملہ کریں تاکہ: اپنی ضبط شدہ املاک کا بدلہ لے سکیں۔ قریش پر ایسا دباؤ ڈالیں کہ وہ مدینہ پر حملہ کرنے سے باز رہیں۔ --- ابو سفیان کا قافلہ اور خطرہ 624ء میں ابو سفیان بن حرب ایک بڑے تجارتی قافلے کی قیادت کرتے ہوئے شام سے مکہ واپس آ رہا تھا۔ اس قافلے میں 50,000 دینار کا سامان تھا۔ حفاظت کے لیے 70 محافظ تھے۔ مکہ کے تمام بڑے سرمایہ دار اس قافلے میں شریک تھے۔ ابو سفیان نے مسلمانوں کی تیاری دیکھ کر راستہ بدل لیا اور قافلہ بحیرۂ احمر کے راستے مکہ لے آیا۔ --- قریش کا منصوبہ – اسلامی ریاست کا خاتمہ ابو سفیان کے قافلے کی حفاظت کے بہانے قریش نے اسلامی ریاست کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔ اردگرد کے قبائل سے معاہدے کیے گئے۔ عورتوں...

جنگ بدر کا واقعہ اور داستان مکمل سوالات اور جوابات کے ساتھ

تصویر
  غزوہ بدر – پہلا عظیم معرکہ اسلام تعارف غزوہ بدر (عربی: غَزْوَةُ بَدْرٍ) کو اسلامی تاریخ میں ایک فیصلہ کن اور عظیم معرکہ سمجھا جاتا ہے۔ یہ جنگ 17 رمضان 2 ہجری، 13 مارچ 624ء کو بدر کے مقام پر لڑی گئی۔ قرآن میں اسے یوم الفرقان کہا گیا ہے، یعنی وہ دن جس دن حق اور باطل میں فرق واضح ہو گیا۔ --- پس منظر ہجرت کے بعد مسلمانوں کی املاک مکہ والوں نے ضبط کر لی تھیں۔ اس کے جواب میں مسلمانوں نے قریش کے تجارتی قافلوں کو روکنے کا فیصلہ کیا تاکہ وہ اپنا حق واپس لے سکیں اور قریش پر دباؤ ڈال سکیں۔ اسی دوران، حضرت محمد ﷺ کو خبر ملی کہ ابو سفیان بن حرب کی قیادت میں ایک قافلہ شام سے واپس آ رہا ہے جس میں تقریباً 50,000 دینار کا سامان موجود تھا۔ اس قافلے کی حفاظت کے لیے 70 افراد مقرر تھے۔ --- قریش کی تیاری ابو سفیان نے مسلمانوں کے منصوبے کا اندازہ لگاتے ہوئے قریش کو مدد کے لیے پیغام بھیجا۔ مکہ میں یہ خبر پہنچتے ہی ابو جہل (عمرو بن ہشام) نے تقریباً 1000 جنگجوؤں پر مشتمل لشکر تیار کیا اور بدر کے قریب خیمہ زن ہو گیا۔ --- مسلمانوں کی حکمت عملی حضرت محمد ﷺ نے تقریباً 313 مجاہدین کے ساتھ بدر کا رخ کیا۔ ان کے ...

جنگ احد کا واقعہ اور داستان مکمل سوالات اور جوابات کے ساتھ

تصویر
 ‎ غزوہ اُحد کی مکمل کہانی پڑھیں:  مسلمانوں کی شجاعت، غلطیوں اور اس عظیم معرکے سے ملنے والے سبق۔ جانیں کس طرح حضرت حمزہؓ شہید ہوئے اور نبی ﷺ کو زخم آئے۔ غزوہ اُحد – مسلمانوں کا امتحان اور صبر و استقامت کا معرکہ تعارف غزوہ اُحد، 3 ہجری (625ء) میں پیئش آیا۔ یہ جنگ مسلمانوں کے لیے ایک بڑا امتحان تھی۔ غزوہ بدر کی شاندار فتح کے بعد مشرکینِ مکہ بدلے کی آگ میں جل رہے تھے اور انہوں نے مسلمانوں کو سبق سکھانے کے لیے ایک عظیم لشکر تیار کیا۔ اس جنگ نے مسلمانوں کو ثابت قدمی، اتحاد اور اللہ پر بھروسے کی اہمیت کا گہرا سبق دیا۔ --- جنگ کی تیاری مشرکینِ مکہ نے ابو سفیان کی قیادت میں جنگ کی بھرپور تیاری کی۔ 3000 سپاہیوں پر مشتمل لشکر میں 700 زرہ پوش، 200 گھوڑے اور 300 اونٹ شامل تھے۔ عورتیں بھی ساتھ گئیں جو اشعار پڑھ کر فوج کو جوش دلاتی تھیں۔ ابو سفیان کی بیوی ہندہ نے حضرت حمزہؓ کے قتل کا منصوبہ بنایا اور اپنے غلام وحشی کو اس مقصد کے لیے تیار کیا۔ --- مسلمانوں کا مشورہ اور روانگی نبی کریم ﷺ کو مکہ کی سازش کی خبر حضرت عباسؓ (آپ ﷺ کے چچا) کے ذریعے ملی۔ مشورے کے بعد فیصلہ ہوا کہ مدینہ سے باہر جا کر...

مسجد نبوی کی تعمیر محل وقوع مکمل سوالات اور جوابات

تصویر
🕌 مسجد نبوی کی تعمیر: تاریخ، مراحل اور اہمیت مسجد نبوی کی تعمیر کی مکمل تاریخ، اس کے مختلف مراحل، اسلامی اہمیت، اور جدید توسیع کے بارے میں جانیں۔ مسجد نبوی مدینہ منورہ میں ایمان کا مرکز اور مسلمانوں کا روحانی سرمایہ ہے۔ مسجد نبوی کی تعمیر مسجد نبوی کی تاریخ مسجد نبوی کی توسیع روضہ رسول ﷺ اسلامی تاریخ کی مساجد مدینہ منورہ --- تعارف مسجد نبوی ﷺ اسلام کی دوسری سب سے مقدس مسجد ہے، جس کی بنیاد براہِ راست رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رکھی۔ یہ مسجد نہ صرف عبادت کی جگہ ہے بلکہ اخوت، اتحاد اور روحانیت کی علامت بھی ہے۔ --- مسجد نبوی کی بنیاد ہجرت مدینہ اور زمین کا انتخاب ہجرت کے بعد رسول اللہ ﷺ نے سب سے پہلے ایک مسجد بنانے کا فیصلہ کیا۔ سہل اور سہیل نامی دو یتیم بچوں کی زمین خرید کر مسجد کی تعمیر شروع کی گئی۔ ابتدائی تعمیر دیواریں: کچی اینٹوں اور پتھروں سے۔ چھت: کھجور کے تنوں اور پتوں سے۔ فرش: ریت اور مٹی سے۔ سادہ مگر پر نور مسجد جس میں ایمان کی روشنی تھی۔ --- رسول اللہ ﷺ کی شمولیت رسول اللہ ﷺ نے خود اینٹیں اٹھا کر مسجد کی تعمیر میں حصہ لیا، جس نے صحابہ کرام کو محنت اور اخوت کا عملی سبق...

مسجد اقصیٰ کی تاریخ اور تعمیر مکمل سوالات اور جوابات کے ساتھ

تصویر
  🕌  مسجد اقصیٰ – قبلہ اول اور مسلمانوں کا مقدس مقام مسجد اقصیٰ مسلمانوں کا پہلا قبلہ اور اسلام کا تیسرا مقدس ترین مقام ہے۔  یہ بلاگ مسجد اقصیٰ کی تاریخ، اہمیت، فضائل اور موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالتا ہے۔ --- ✨ مسجد اقصیٰ کا تعارف مسجد اقصیٰ بیت المقدس (یروشلم) میں واقع ہے اور یہ اسلام کا تیسرا مقدس ترین مقام ہے۔ قرآن و حدیث میں اس مسجد کی عظمت اور فضیلت کا واضح ذکر موجود ہے۔ --- 📜 مسجد اقصیٰ کی تاریخ 1. تعمیر کا آغاز سب سے پہلے حضرت آدم علیہ السلام نے مسجد حرام کے بعد مسجد اقصیٰ کی بنیاد رکھی۔ تقریباً 40 سال کے وقفے سے یہ دونوں مقدس مقامات تعمیر کیے گئے۔ 2. حضرت سلیمان علیہ السلام کا دور حضرت سلیمان علیہ السلام نے مسجد اقصیٰ کی تعمیر نو اور توسیع کی۔ 3. انبیاء علیہم السلام کا مرکز یہ مسجد کئی انبیاء کا مرکز رہی اور بنی اسرائیل کے انبیاء نے یہاں عبادت اور تبلیغ کی۔ --- 🌙 قرآن و حدیث میں مسجد اقصیٰ 1. قرآن میں ذکر اللہ تعالیٰ نے سورۃ الاسراء کی پہلی آیت میں مسجد اقصیٰ کا ذکر فرمایا، جہاں نبی کریم ﷺ کو معراج کی رات لے جایا گیا۔ 2. پہلا قبلہ ابتدائی دور میں مسلمان مسجد اق...