Ya Allah hu Ya Razaqu

Ya Allah hu Ya Razaqu
Islamic knowledge in Urdu

ہفتہ، 15 اکتوبر، 2022

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کا واقعہ

 

حضرت محمد کی ولادت باسعادت 

حضرت محمد ﷺ کی ولادت باسعادت 12 ربیع الاول کو مکہ مکرمہ میں ہوئی۔ یہ بلاگ آپ ﷺ کی ولادت، خاندان، بچپن اور ولادت کی برکتوں کے حوالے سے تفصیلی معلومات فراہم کرتا ہے۔

  

  

تفصیلی جائزہ 

 

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت سے پہلے عرب مختلف قبائل میں تقسیم ہو چکا تھا نفسا نفسی اور  شرک   عام تھا لوگوں نے  مختلف  خدا بنا رکھے تھے کوئی آگ کی عبادت کرتا تو کوئی چاند ستاروں کی اور کوئی بتوں کو اپنا خدا سمجھتا یہاں تک کہ خانہ کعبہ میں بھی اس وقت 360 بت موجودتھے حضرت محمد صلی اللہ علیہ کی ولادت کے وقت کئ معجزات ظاہر ہوے  چونکہ عرب میں اس وقت قحط سالی تھی لیکن  آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت سے پہلے ہی بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگیا اور قحط سالی بھی ختم ہو گئ  تیز ہواوں کے سلسلے شروع ہو گئی یہاں تک کہ خانہ کعبہ میں موجود تمام بت گرگے  

آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت 12ربیع اول571 ہجری  پیر کے دن  صبح صادق کے وقت  عرب کے مشہور شہر  مکہ مکرمہ میں ہوئی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا تعلق مکہ مکرمہ کے مشہورخاندان قریش کی شاخ بنو ہاشم سے تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے والد کا نام حضرت عبداللہ علیہ السلام ہے  آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی والدہ کا نام حضرت آمنہ رضی اللہ تعالی عنہ ہے  آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے والد آپ کی ولادت سے پہلے ہی وفات پا چکے تھے  آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نانا کا نام وہب اور دادا کا نام حضرت عبدالمطلب ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی والدہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا نام احمد رکھا جس کے معنی اللہ تعالی کی سب سے زیادہ تعریف کرنے والا دادا حضرت عبدالمطلب نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا نام محمد رکھا محمد کے معنی جس کی سب سے زیادہ تعریف کی گئ ہو 
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کے وقت حضرت آمنہ رضی اللہ تعالی عنہ فرمائے ہیں  کہ میرے جسم سے ایک نور نکلا جس سے ملک شام کے محل روشن ہوگئے عربوں میں اس وقت یہ رواج تھا کہ کم عمری میں ہی بچوں کو دیہات میں ھیج دیا جاتاتاکہ وہ کھلی فضا اور صاف ماحول  میں  پرورش پائیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کےلئے دادا نے دائ کا انتظام کرنے کوشش میں لگے  بہت سی دایاں آپ کے لیے آئیں لیکن  جب ان ھیں پتا چلتا کہ بچہ یتیم ہے تو باہر سے ہی  چلی جاتی تھیں حضرت حلیمہ سعدیہ مالی  اعتبار سے    کمزور تھیں انھوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خوشی سے گود میں اٹھایا   چونچہ  آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو حضرت حلیمہ سعدیہ کے سپرد کیا گیا  حضرت حلیمہ سعدیہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پرورش نہایت شفقت سے کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا بچپن بہت ہی حرکتوں والا تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم  تقریبا  چار سال تک حضرت حلیمہ سعدیہ کے پاس رہے  پھر وہ آپ کو حضرت آمنہ رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس چھوڑ آئیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر چھ سال تھی جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی والدہ ماجدہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو لے کر مدینہ منورہ میں  اپنے  رشتہ داروں سے ملوانے لے گئ  اور ایک ماہ قیام کیا   واپسی پر بیمار ہو گئ اور ابواء کے مقام پر وفات پاگیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی والدہ ماجدہ کے ساتھ ان کی ملازمہ ام یمن تھیں  جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو مکہ مکرمہ واپس لے آئیں  والدہ کی و فات کے بعد  آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پرورش کی ذمہ داری آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دادا نے لی  وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بہت بیار کرتے  اور ہر وقت آپ کو اپنے پاس رکھتے تھے لیکن جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر آٹھ سال کی ہوئی تو دادا بھی  وفات پا گئے  اور دادا کی وفات کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پرورش کا ذمہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچاابو طالب  نے لیا  آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا ابو طالب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بہت پیار کرتے تھے انھوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پرورش نہایت شفقت سے کی  آپ صلی اللہ علیہ وسلم بچپن سے جوانی تک اپنے  چچا ابو طالب کے ساتھ رہے  

حضرت محمد ﷺ کی ولادت باسعادت پر اہم معلومات 



---

تعارف


حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی ولادت باسعادت دنیا کی سب سے بڑی نعمت اور انسانیت کے لیے سب سے عظیم واقعہ ہے۔ آپ ﷺ کو اللہ تعالیٰ نے انسانیت کے لیے رحمت بنا کر بھیجا۔ آپ ﷺ کی ولادت نے ظلم و جبر کے اندھیروں میں روشنی پھیلائی اور انسانوں کو ایک اللہ کی عبادت اور اخوت و محبت کا درس دیا۔


---

ولادت باسعادت کی تاریخ اور مقام


حضرت محمد ﷺ 12 ربیع الاول کو عام الفیل میں مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے۔ یہ وہ سال تھا جب یمن کے بادشاہ ابرہہ نے خانہ کعبہ کو گرانے کا ارادہ کیا لیکن اللہ تعالیٰ نے اس کے لشکر کو ہلاک کر دیا۔ اس سال کا واقعہ قرآن پاک میں سورۃ الفیل میں بیان ہوا ہے۔


---

والدین اور خاندان


آپ ﷺ کے والد کا نام حضرت عبداللہ اور والدہ کا نام حضرت آمنہ تھا۔ حضرت عبداللہ آپ ﷺ کی ولادت سے پہلے ہی وفات پا گئے تھے۔ آپ ﷺ کا تعلق قریش کے معزز قبیلے بنو ہاشم سے تھا۔


---

بچپن اور پرورش


آپ ﷺ کی والدہ محترمہ کا بھی بچپن ہی میں انتقال ہوگیا تھا، جس کے بعد آپ ﷺ کی پرورش پہلے دادا عبدالمطلب اور پھر چچا ابو طالب نے کی۔ آپ ﷺ نے کم عمری سے ہی سچائی، دیانت داری اور شجاعت کی مثالیں قائم کیں، اسی لیے لوگ آپ ﷺ کو صادق و امین کے لقب سے پکارنے لگے۔


---

ولادت کی برکتیں


آپ ﷺ کی ولادت کے وقت کئی غیر معمولی واقعات رونما ہوئے، جنہیں تاریخ میں محفوظ کیا گیا ہے، جیسے:

فارس کے آتش کدے جو ہزار سال سے جل رہے تھے، بجھ گئے۔

آسمان کے ستارے چمک اٹھے۔

سرزمین مکہ میں ایک نور کی کرن ظاہر ہوئی۔


یہ سب اس بات کی علامتیں تھیں کہ دنیا میں اللہ کے آخری نبی ﷺ تشریف لا چکے ہیں۔


---

حضور ﷺ کی آمد کا پیغام


آپ ﷺ کی ولادت انسانیت کے لیے اللہ تعالیٰ کی سب سے بڑی رحمت ہے۔ آپ ﷺ نے جہالت، شرک، ظلم اور بے انصافی کے اندھیروں کو دور کرکے عدل، محبت، ایمان اور علم کا پیغام دیا۔


---

سوالات اور جوابات


سوال 1: حضرت محمد ﷺ کب اور کہاں پیدا ہوئے؟

جواب: آپ ﷺ 12 ربیع الاول عام الفیل میں مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے۔

سوال 2: آپ ﷺ کے والدین کے نام کیا تھے؟

جواب: والد کا نام حضرت عبداللہ اور والدہ کا نام حضرت آمنہ تھا۔

سوال 3: ولادت باسعادت کے وقت کیا غیر معمولی واقعات ہوئے؟

جواب: آتش کدے بجھ گئے، آسمان کے ستارے چمک اٹھے اور نور کی کرن ظاہر ہوئی۔

سوال 4: آپ ﷺ کو کون سے القابات ملے؟

جواب: آپ ﷺ کو صادق اور امین کہا جاتا تھا۔

سوال 5: آپ ﷺ کی ولادت انسانیت کے لیے کیا پیغام لائی؟

جواب: توحید، عدل، محبت، اخوت اور امن کا پیغام۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

امتِ مسلمہ کی موجودہ حالت اور اصلاح

  یہ بلاگ امتِ مسلمہ کی موجودہ حالت، زوال کے اسباب، بیداری کی ضرورت، اور قرآن و سنت پر عمل کے ذریعے اصلاح کے راستے پر تفصیلی روشنی ڈالتا ہے ...