حضرت یعقوب علیہ السلام کا خط، یوسف علیہ السلام کا انکشاف، بھائیوں کی توبہ اور قمیص یوسفی کا معجزہ—یہ حصہ قصۂ یوسف کا سب سے ایمان افروز منظر ہے۔ صبر، معافی اور اللہ کی حکمت کے عظیم اسباق پر مشتمل۔
حصہ دسواں: یوسف علیہ السلام کا تعارف، بھائیوں کی توبہ اور یعقوب علیہ السلام کی بینائی کی واپسی
---
یعقوب علیہ السلام کا خط عزیزِ مصر کے نام
یعقوب علیہ السلام نے غم و کرب کی حالت میں عزیزِ مصر کو ایک خط لکھا، جس کا خلاصہ یہ تھا:
"میں یعقوب صفی اللہ بن اسحٰق ذبیح اللہ بن ابراہیم خلیل اللہ ہوں۔
ہمارا خاندان ہمیشہ آزمائشوں میں رہا ہے:
ابراہیم علیہ السلام کا امتحان آتشِ نمرود میں،
اسحٰق علیہ السلام کا امتحان،
اور اب میرا امتحان میرے بیٹے یوسف کے ذریعے۔
یوسف کی جدائی سے میری بینائی جاتی رہی۔
پھر میرا دوسرا سہارا بنیامین بھی قید کر لیا گیا۔
ہم انبیا کی اولاد ہیں، ہم پر چوری کا الزام کیسے لگ سکتا ہے؟"
---
یوسف علیہ السلام کا راز افشا ہونا
جب یوسف علیہ السلام نے یہ خط پڑھا:
وہ جذبات سے لرز گئے اور بے اختیار رونے لگے۔
بھائیوں سے فرمایا:
> "کیا تمہیں یاد ہے کہ تم نے یوسف اور اس کے بھائی کے ساتھ کیا سلوک کیا تھا جب تم جہالت میں تھے؟"
بھائی حیران رہ گئے اور آپس میں کہنے لگے:
"کیا یہ عزیزِ مصر دراصل یوسف ہی ہیں؟"
آخرکار انہوں نے پہچان لیا اور پوچھا:
> "کیا آپ واقعی یوسف ہیں؟"
یوسف علیہ السلام نے فرمایا:
> "ہاں، میں ہی یوسف ہوں اور یہ میرا بھائی بنیامین ہے۔
اللہ نے ہم پر فضل فرمایا۔
جو صبر کرے اور پرہیزگاری اختیار کرے، اللہ نیکوکاروں کا اجر ضائع نہیں کرتا۔"
---
بھائیوں کی توبہ اور یوسف علیہ السلام کی معافی
بھائی اپنی غلطی پر شرمندہ ہوئے اور معافی مانگی۔
یوسف علیہ السلام نے پیغمبرانہ حلم اور عفو سے فرمایا:
> "آج تم پر کوئی الزام نہیں۔ اللہ تمہیں بخشے۔"
یہی الفاظ بعد میں نبی اکرم ﷺ نے فتح مکہ کے موقع پر قریش کے لیے دہرائے۔
---
کرتا اور بینائی کی واپسی کا معجزہ
یوسف علیہ السلام نے اپنا کرتا دیا اور فرمایا:
"یہ کرتا والد کے چہرے پر ڈالنا، ان کی بینائی لوٹ آئے گی۔"
قمیص یوسفی کی حقیقت
یہ عام کرتا نہ تھا بلکہ جنتی کرتا تھا۔
یہ لباس جبرائیل علیہ السلام کے ذریعے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں ڈالا جانے کے وقت جنت سے لایا گیا تھا۔
پھر یہ کرتا نسل در نسل منتقل ہوا:
ابراہیم → اسحٰق → یعقوب → یوسف۔
برادران یوسف نے جب یوسف کو کنویں میں ڈالا تو جبرائیل نے یہی کرتا دوبارہ یوسف کو پہنا دیا۔
یہی کرتا معجزے کے طور پر یعقوب علیہ السلام کی بینائی کی بحالی کا ذریعہ بنا۔
---
خوشبو کا معجزہ
جب قافلہ کرتا لے کر مصر سے روانہ ہوا:
حضرت یعقوب علیہ السلام کو دور ہی سے یوسف کی خوشبو آنے لگی۔
یہ اس بات کی دلیل تھی کہ انبیا بھی اللہ کے حکم کے بغیر غیب نہیں جانتے۔
یہ خوشبو اللہ کے حکم سے تھی تاکہ یعقوب علیہ السلام کے صبر کا صلہ ظاہر ہو۔
---
اس حصے سے حاصل سبق
1. صبر اور تقویٰ کا صلہ: یوسف علیہ السلام نے مشکلات کے باوجود صبر کیا اور اللہ نے انہیں عزت عطا فرمائی۔
2. معافی کی عظمت: یوسف علیہ السلام نے بھائیوں کو معاف کیا، نبی ﷺ نے بھی یہی سنت اپنائی۔
3. انبیا کی سنتِ آزمائش: ہر نبی آزمائش سے گزرا، اور وہی امتحان در
اصل درجات کی بلندی کا ذریعہ بنا۔
4. معجزۂ قمیص یوسفی: یہ اللہ کی قدرت کی نشانی تھی کہ کپڑے کے وسیلے سے بینائی واپس لوٹ آئی۔
آپ نے مطالعہ کیا
حضرت یوسف علیہ السلام، قمیص یوسفی، حضرت یعقوب علیہ السلام کی بینائی، جنتی کرتا، بھائیوں کی توبہ، یوسف کا انکشاف، صبر و تقویٰ، قصہ یوسف۔
بقیہ حصہ اگلے بلاگ میں

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں