Ya Allah hu Ya Razaqu

Ya Allah hu Ya Razaqu
Islamic knowledge in Urdu

اتوار، 13 نومبر، 2022

حضرت سعید بن زید رضی اللہ تعالی عنہ کی سیرت طیبہ

حضرت سعید بن زید رضی اللہ تعالی عنہ عشرہ مبشرہ کے عظیم صحابی تھے جنہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دنیا ہی میں جنت کی بشارت دی۔ آپ کی زندگی ایمان، قربانی اور جہاد سے عبارت ہے۔







حضرت سعید بن زید رضی اللہ تعالی عنہ – عشرہ مبشرہ کے خوش نصیب صحابی


حضرت سعید بن زید رضی اللہ تعالی عنہ عشرہ مبشرہ کے ان خوش بخت صحابہ کرام میں شامل ہیں جنہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دنیا میں ہی جنت کی بشارت دی۔ آپ رضی اللہ تعالی عنہ اپنے ایمان، ثابت قدمی اور جہاد فی سبیل اللہ میں بہادری کی وجہ سے یاد رکھے جاتے ہیں۔


---

ابتدائی زندگی اور خاندان


حضرت سعید بن زید رضی اللہ تعالی عنہ کا تعلق قریش کے قبیلہ عدی سے تھا۔

آپ رضی اللہ تعالی عنہ کے والد کا نام زید بن عمرو اور والدہ کا نام فاطمہ بنت بعجہ تھا۔

آپ کے والد حضرت زید اسلام سے قبل ہی توحید کے قائل تھے اور بت پرستی سے دور رہتے تھے۔

حضرت سعید بن زید رضی اللہ تعالی عنہ کا نکاح حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ کی بہن حضرت فاطمہ بنت خطاب رضی اللہ عنہا سے ہوا، اس طرح آپ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کے بہنوئی تھے۔



---

قبول اسلام


حضرت سعید بن زید رضی اللہ تعالی عنہ ابتدائی دور میں ہی اسلام لے آئے تھے۔

آپ ان دس خوش نصیب افراد میں شامل ہیں جنہوں نے سب سے پہلے اسلام قبول کیا۔

آپ کی بیوی حضرت فاطمہ بنت خطاب رضی اللہ عنہا بھی ایمان لے آئیں۔

جب حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ نے اسلام قبول کیا تو اس واقعے میں حضرت سعید اور ان کی اہلیہ کا اہم کردار تھا۔



---

ہجرت اور جہاد میں کردار


حضرت سعید بن زید رضی اللہ تعالی عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم پر مدینہ کی طرف ہجرت کی۔

آپ بدر کی لڑائی میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اجازت سے شریک نہ ہو سکے، کیونکہ آپ کسی اور مشن پر بھیجے گئے تھے۔ لیکن آپ کو اس کا پورا اجر دیا گیا۔

اس کے بعد احد، خندق اور دیگر غزوات میں آپ نے بھرپور حصہ لیا۔

حضرت سعید بن زید رضی اللہ تعالی عنہ اسلامی فتوحات میں بھی شریک رہے اور اپنی بہادری کا لوہا منوایا۔



---

عبادت اور زہد


حضرت سعید بن زید رضی اللہ تعالی عنہ عبادت گزار، سادہ مزاج اور متقی صحابی تھے۔

دنیاوی مال و دولت سے زیادہ دین کو ترجیح دیتے تھے۔

اکثر قرآن کی تلاوت اور ذکر الہی میں مشغول رہتے۔



---

جنت کی بشارت


رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت سعید بن زید رضی اللہ تعالی عنہ کو ان دس صحابہ میں شامل فرمایا جنہیں دنیا ہی میں جنت کی خوشخبری دی گئی۔ یہ آپ کی نیک سیرت اور عظیم قربانیوں کا ثبوت ہے۔


---

وفات


حضرت سعید بن زید رضی اللہ تعالی عنہ کی وفات 51 ہجری میں تقریباً 70 سال کی عمر میں ہوئی۔

آپ کو مدینہ منورہ کے مضافات میں دفن کیا گیا۔

مسلمانوں نے آپ کی وفات پر گہرا غم محسوس کیا۔



---

سوالات و جوابات


سوال 1: حضرت سعید بن زید رضی اللہ تعالی عنہ کس قبیلے سے تعلق رکھتے تھے؟

جواب: آپ قریش کے قبیلہ عدی سے تعلق رکھتے تھے۔

سوال 2: حضرت سعید بن زید رضی اللہ تعالی عنہ کا حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ سے کیا رشتہ تھا؟

جواب: آپ حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ کے بہنوئی تھے۔

سوال 3: حضرت سعید بن زید رضی اللہ تعالی عنہ کن خوش نصیب صحابہ میں شامل ہیں؟

جواب: آپ عشرہ مبشرہ میں شامل تھے جنہیں دنیا میں ہی جنت کی بشارت دی گئی۔

سوال 4: کیا حضرت سعید بن زید بدر کی لڑائی میں شریک ہوئے تھے؟

جواب: نہیں، آپ ایک اور مہم پر روانہ تھے، مگر آپ کو بدر میں شریک صحابہ کے برابر اجر دیا گیا۔

سوال 5: حضرت سعید بن زید رضی اللہ تعالی عنہ کب وفات پائے؟

جواب: آپ 51 ہجری میں تقریباً 70 برس کی عمر میں وفات پائے۔


---
حضرت سعید بن زید

عشرہ مبشرہ صحابہ

سعید بن زید کا اسلام

سعید بن زید کی قربانیاں

حضرت سعید بن زید کی وفات

جنت کی بشارت والے صحابہ

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

امتِ مسلمہ کی موجودہ حالت اور اصلاح

  یہ بلاگ امتِ مسلمہ کی موجودہ حالت، زوال کے اسباب، بیداری کی ضرورت، اور قرآن و سنت پر عمل کے ذریعے اصلاح کے راستے پر تفصیلی روشنی ڈالتا ہے ...