Ya Allah hu Ya Razaqu

Ya Allah hu Ya Razaqu
Islamic knowledge in Urdu

اتوار، 20 نومبر، 2022

رشتہ ازدواج کی تلخیاں اور قرآن کریم کا فیصلہ



"اسلام میں رشتہ ازدواج محبت، سکون اور ذمہ داری کا نام ہے۔ میاں بیوی کے باہمی حقوق و فرائض قرآن و سنت میں واضح بیان کیے گئے ہیں۔ اس بلاگ میں میاں بیوی کے حقوق اور ان کے تعلقات کو بہتر بنانے کے اصول بیان کیے گئے ہیں۔"







رشتہ ازواج اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ایک ہے 




اللہ تبارک و تعالی نے دنیا جو سب سے پہلے رشتہ بنایا تھا وہ میاں بیوی کا رشتہ ہے پھر باقی سب رشتے بنے تھے اللہ تعالی نے عورت کو مرد کی پسلی سے بنایا ہے اور سب سے پہلے  اماں حوا کو حضرت آدم علیہ السلام کی پسلی سے بنایا ہے ایک عورت جو کہ تیڑھی پسلی سے بنی ہے اس کے مزاج  اور طبیت میں اتار چڑھاؤ رہتا ہے  شوہر کو بھی چاہیئے کہ وہ اس کے مزاج اور طبیت کو سمجھتے ہوئے اس سے فائدہ اٹھائے اور احادیث مبارک صلی اللہ علیہ وسلم میں بھی یہ بات واضح کی گئی ہے کہ عورت کو تیڑھی پسلی سے بنایا   ہے پس تم ایسے ہی فائدہ اٹھاواور اسے اپنے مطابق سیدھا مت کرو ورنہ وہ ٹوٹ جائے گی اور ایسا کرنے کی اسلام میں ہرگز اجازت نہیں دی گئی میاں بیوی کا رشتہ بہت ہی سچا پاک اور خوبصورت رشتہ ہے اس رشتے کو اللہ تعالی نے قرآن کریم میں اپنی نشانیوں میں سے کہا کہ کسی طرح سے اس رشتے سے نسل در نسل آغاز کرتا ہے یہ رشتہ ہے تو ایسا ہی کہ کبھی دھوپ تو کبھی چھاوں کبھی خوشیاں تو کبھی پریشانیاں کبھی الفت تو کبھی تلخی  میاں بیوی کو اللہ تعالی نے قرآن کریم میں ایک دوسرے کا لباس کہا گیا ہے تا دونوں ہی ایک دوسرے کو ایک دوسرے کی اچھائیوں اور خامیوں کے ساتھ اپنائیں البتہ شوہر کو ایک درجہ  بلند کیا کیونکہ وہ عورت کا اور بچوں کا کفیل ہے ان کی تمام تر ضروریات کو پورا کرنا شوہر کے ذمے ہے

میاں بیوی کے رشتے کی تلخیوں کی حدود قرآن مجید کی روشنی میں 

 
میاں بیوی کے رشتے میں عموما لڑائی جھگڑے اور تلخیاں یا ایسے کہیں کہ تلخ کلامیاں ہوتی رہتی ہیں جہاں شوہر اکثر اپنی بیوی کو آپنی ماں سے مشابہت دے دیتا ہے اور کبھی بیوی نازیبا الفاظ استعمال کرتی ہے شوہر غصے میں بھی بیوی کو آپنی ماں سے مشابہت نہیں دے سکتا کیونکہ اس سے نکاح ٹوٹنے کا خطرہ ہے جن کی اسلام میں قرآن کریم میں کئی جگہ پر ممانعت کی گئی ہے قرآن کریم میں ارشاد ہے کہ


میاں بیوی  اکثر غصے کی حالت میں ایک دوسرے کو بہت کچھ کہہ دیتے ہیں جیسا کہ اس آیت میں بتایا گیا ہے میاں اپنی ہی بیوی کو  اپنی ماں کی جگہ کہے( یا بیوی  اپنے شوہر  کو باپ کی جگہ  کہے) تو ہی بہت ہی غلط ہے جس کی قرآن کریم ممانعت کرتا اللہ تعالی سے فورا معافی مانگے اور اس کے احکامات پر عمل کرے اور وہ احکامات  یہ ہیں 
اور غلام آزاد کرنا چونکہ موجودہ دور میں نہ صرف مشکل  بلکہ ناممکن بھی ہے اور جس کے لئے یہ ممکن نہیں وہ ان احکامات پر عمل کرے 

ایک خوبصورت دعا 



اللہ تعالی سے دعا ہے کہ تمام میاں بیوی میں   محبتوں  اور رحمتوں کو بڑھائے رکھے اور سب کے گھروں میں خیرو برکت بنائے رکھے   آمین  

---

💍 رشتہ ازدواج: میاں بیوی کے حقوق اور ذمہ داریاں



---

✨ نکاح: ایک مقدس معاہدہ


اسلام میں نکاح محض دنیاوی تعلق نہیں بلکہ ایک مقدس اور مضبوط عہد ہے جو محبت، عزت، اعتماد اور ذمہ داری پر قائم ہوتا ہے۔ قرآن میں ارشاد ہے:

"اور اس کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ اس نے تمہارے لیے تم ہی میں سے جوڑے پیدا کیے تاکہ تم ان کے پاس سکون حاصل کرو، اور اس نے تمہارے درمیان محبت اور رحمت رکھی۔"
(سورۃ الروم: 21)

یہ آیت اس بات کو واضح کرتی ہے کہ ازدواجی رشتہ سکون، محبت اور رحمت کا ذریعہ ہے۔


---

👨 میاں کے حقوق اور ذمہ داریاں


1. نان و نفقہ (اخراجات کی ذمہ داری)


بیوی کے کھانے، کپڑے، علاج اور رہائش کی مکمل ذمہ داری شوہر پر ہے۔
قرآن میں فرمایا گیا:
"اور مردوں پر عورتوں کا خرچ ہے۔" (سورۃ البقرہ: 233)

2. عزت و احترام


شوہر پر لازم ہے کہ وہ بیوی کے ساتھ نرمی، عزت اور حسنِ سلوک سے پیش آئے۔

3. حسن معاشرت


نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو اپنے گھر والوں کے لیے بہتر ہو، اور میں اپنے گھر والوں کے لیے سب سے بہتر ہوں۔" (ترمذی)

4. اعتماد اور حفاظت


شوہر اپنی بیوی کی عزت، عفت اور عزتِ نفس کا محافظ ہے۔


---

👩 بیوی کے حقوق اور ذمہ داریاں


1. اطاعت شوہر


بیوی پر لازم ہے کہ وہ جائز امور میں شوہر کی اطاعت کرے۔
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"اگر عورت پانچ وقت کی نماز پڑھے، رمضان کے روزے رکھے، اپنی شرمگاہ کی حفاظت کرے اور اپنے شوہر کی اطاعت کرے تو جنت میں داخل ہو گی۔" (مسند احمد)

2. شوہر کا ادب اور احترام


بیوی کو اپنے شوہر کے مقام اور حیثیت کو تسلیم کرنا چاہیے اور اس کے ساتھ عزت و محبت کا سلوک کرنا چاہیے۔

3. گھریلو ذمہ داریاں


گھر کے معاملات اور بچوں کی تربیت میں بیوی کا کردار بنیادی ہے۔

4. شوہر کے مال کی حفاظت


بیوی کو چاہیے کہ شوہر کی غیر موجودگی میں اس کے مال، عزت اور گھر کی حفاظت کرے۔


---

🌹 میاں بیوی کے باہمی حقوق


1. محبت اور رحمت: دونوں ایک دوسرے کے لیے سکون اور محبت کا ذریعہ ہوں۔


2. حسنِ سلوک: باہمی احترام اور نرمی اختیار کریں۔


3. مشاورت: گھریلو فیصلوں میں ایک دوسرے کی رائے کا احترام کریں۔


4. رازداری: ایک دوسرے کے راز کو دوسروں پر ظاہر نہ کریں۔


5. صبر و برداشت: رشتہ ازدواج صبر اور ایثار کے بغیر مکمل نہیں ہوتا۔




---

❓ سوالات و جوابات (FAQ)


سوال 1: میاں بیوی کے درمیان سب سے اہم حق کیا ہے؟


جواب: سب سے اہم حق باہمی عزت، محبت اور نرمی ہے، کیونکہ یہی رشتے کی بنیاد ہے۔

سوال 2: کیا بیوی کے اخراجات شوہر پر فرض ہیں؟


جواب: جی ہاں، نان و نفقہ شوہر پر فرض ہے خواہ بیوی مالدار ہو یا غریب۔

سوال 3: اگر شوہر سخت مزاج ہو تو بیوی کیا کرے؟


جواب: بیوی کو صبر، حکمت اور نرمی کے ساتھ معاملات حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے، کیونکہ صبر اور دعا سے حالات بہتر ہوتے ہیں۔

سوال 4: کیا بیوی شوہر کے مال میں اس کی اجازت کے بغیر خرچ کر سکتی ہے؟


جواب: نہیں، بغیر اجازت خرچ کرنا جائز نہیں، سوائے معمولی گھریلو اخراجات کے۔


---رشتہ ازدواج

میاں بیوی کے حقوق

ازدواجی زندگی اسلام میں

نکاح کی اہمیت

شوہر کے حقوق

بیوی کے حقوق

اسلام میں ازدواجی تعلقات


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

امتِ مسلمہ کی موجودہ حالت اور اصلاح

  یہ بلاگ امتِ مسلمہ کی موجودہ حالت، زوال کے اسباب، بیداری کی ضرورت، اور قرآن و سنت پر عمل کے ذریعے اصلاح کے راستے پر تفصیلی روشنی ڈالتا ہے ...