حضرت طلحہ بن عبید رضی اللہ تعالی عنہ
حضرت طلحہ بن عبید اللہ رضی اللہ تعالی عنہ عشرہ مبشرہ کے عظیم صحابی تھے۔ آپ نے اسلام کی راہ میں بے مثال قربانیاں دیں، غزوہ احد میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حفاظت کی اور جنگ جمل میں شہادت پائی۔
حضرت طلحہ بن عبید رضی اللہ تعالی عنہ
---
حضرت طلحہ بن عبید اللہ رضی اللہ تعالی عنہ – عشرہ مبشرہ کے عظیم صحابی
حضرت طلحہ بن عبید اللہ رضی اللہ تعالی عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے قریبی اور جانثار صحابہ کرام میں سے تھے۔ آپ عشرہ مبشرہ میں شامل ہیں اور اپنی بہادری، سخاوت اور قربانیوں کی وجہ سے تاریخ اسلام میں نمایاں مقام رکھتے ہیں۔
---
ابتدائی زندگی اور خاندان
حضرت طلحہ رضی اللہ تعالی عنہ 596 عیسوی میں مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے۔ آپ کی کنیت ابو محمد تھی جو آپ کے بیٹے پر رکھی گئی۔ آپ قریش کی مشہور شاخ بنو زین سے تعلق رکھتے تھے اور نسب آگے چل کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جا ملتا تھا۔
آپ بچپن ہی میں یتیم ہو گئے لیکن پڑھنا لکھنا سیکھ لیا۔ آپ کے والد نے اسلام کا زمانہ نہیں پایا مگر والدہ نے آپ کے ساتھ فوراً اسلام قبول کیا اور صحابیہ ہونے کا شرف پایا۔
---
قبول اسلام اور قربانیاں
حضرت طلحہ رضی اللہ تعالی عنہ نے صرف 16 برس کی عمر میں اسلام قبول کیا۔ قبول اسلام کے بعد سختیوں اور مظالم کا سامنا کیا لیکن صبر اور استقامت کے ساتھ دین پر قائم رہے۔
---
ہجرت اور ابتدائی خدمات
آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے مدینہ کی طرف ہجرت کی اور والدہ بھی ساتھ تھیں۔ غزوہ بدر میں آپ کافروں کی خبر لینے کے لیے شام بھیجے گئے لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں بدر کے شرکاء میں شامل فرمایا اور مال غنیمت میں حصہ بھی دیا۔
---
غزوہ احد میں بہادری
غزوہ احد میں حضرت طلحہ رضی اللہ تعالی عنہ نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حفاظت کی۔
آپ نے اپنے جسم کو ڈھال بنایا اور ہر وار کو اپنے اوپر سہہ لیا۔
تیر، پتھر اور زخموں کے باوجود حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی کمر پر اٹھا کر پہاڑ تک پہنچایا۔
اس جنگ میں آپ کا ایک ہاتھ شدید متاثر ہوا۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"طلحہ نے جنت کو اپنے اوپر واجب کر لیا ہے۔"
---
سخاوت اور خدمات
حضرت طلحہ رضی اللہ تعالی عنہ کو اللہ تعالی نے بے پناہ دولت عطا کی تھی۔ آپ نے اپنی دولت کا بڑا حصہ اللہ کی راہ میں خرچ کیا اور اسلام کی اشاعت میں نمایاں کردار ادا کیا۔
---
شہادت
حضرت طلحہ رضی اللہ تعالی عنہ 36 ہجری میں جنگ جمل کے دوران شہید ہوئے۔ اس وقت آپ کی عمر 64 سال تھی۔ آپ کی شہادت اسلام کی خاطر دی گئی عظیم قربانیوں میں سے ایک ہے۔
---
سوالات و جوابات
سوال 1: حضرت طلحہ بن عبید اللہ رضی اللہ تعالی عنہ کہاں اور کب پیدا ہوئے؟
جواب: آپ 596 عیسوی میں مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے۔
سوال 2: حضرت طلحہ رضی اللہ تعالی عنہ نے کس عمر میں اسلام قبول کیا؟
جواب: آپ نے 16 سال کی عمر میں اسلام قبول کیا۔
سوال 3: غزوہ احد میں حضرت طلحہ رضی اللہ تعالی عنہ کا کردار کیا تھا؟
جواب: آپ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی جانثارانہ حفاظت کی، اپنے جسم کو ڈھال بنایا اور زخمی ہونے کے باوجود حضور کو محفوظ مقام پر پہنچایا۔
سوال 4: حضرت طلحہ رضی اللہ تعالی عنہ کو کون سی خاص فضیلت حاصل ہے؟
جواب: آپ عشرہ مبشرہ میں شامل ہیں جنہیں دنیا میں ہی جنت کی بشارت دی گئی۔
سوال 5: حضرت طلحہ رضی اللہ تعال
ی عنہ کب اور کہاں شہید ہوئے؟
جواب: آپ 36 ہجری میں جنگ جمل کے دوران شہید ہوئے۔
حضرت طلحہ بن عبید اللہ
عشرہ مبشرہ صحابہ
غزوہ احد میں حضرت طلحہ
حضرت طلحہ کی شہادت
حضرت طلحہ کی بہادری
حضرت طلحہ رضی اللہ تعالی عنہ کی سخاوت
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
کے جانثار صحابی

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں